ہمیں بیماریوں سے بچنے کیلئے پہلے ہی سے احتیاطی تدابیر کا رواج اپنانا ہو گا، ڈاکٹر عارف علوی

پشاور(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے غیر متعدی امراض کے بارے میں بڑے پیمانے پر آگاہی پیدا کرنے اور اس سلسلے میں سیاسی قیادت اور میڈیا سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کے فعال کردار کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں بیماریوں سے بچنے کیلئے پہلے ہی سے احتیاطی تدابیر کا رواج اپنانا ہو گا، اسی احتیاط کی بدولت کورونا جیسی مہلک وبا پر قابو پانے میں کا میاب ہو ئے ۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے خیبر میڈیکل یونیورسٹی(کے ایم یو)میں غیر متعدی امراض کے حوالے سے منعقدہ تیسری بین الاقوامی پبلک ہیلتھ کانفرنس کے دوران مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر مشیر صحت خیبرپختونخوا ڈاکٹر عابد جمیل،نگران وزیراعلی خیبرپختونخوا عظم خان،گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی،وائس چانسلر کے ایم یو ڈاکٹر ضیاالحق اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔قبل ازیں صدر مملکت کا پنڈال پہنچنے پر پرتپاک استقبال کیا گیا اور انہیں بین الاقوامی کانفرنس کے مقاصد سے آگاہ کیا گیا۔ کانفرنس میں ملکی اور بین الاقوامی ڈاکٹرز، ماہرین صحت، سکالرز، کے ایم یو کے فیکلٹی ممبران اور طلبا نے شرکت کی۔

ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ کینسر سمیت زیادہ تر بیماریاں غیر متعدی ہوتی ہیں اور اگر ان کی تشخیص ہو جاتی ہے تو ابتدائی مرحلے میں علاج سے قیمتی جانیں بچائی جا سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پھیپھڑوں کا کینسر بھی قابل علاج ہے اگر بروقت تشخیص ہو جائے تاہم دیر سے تشخیص اور علاج جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔انہوں نے تجویز دی کہ صحت مند اور خوشحال معاشرے کے لیے متعدی اور غیر متعدی امراض کے بارے میں عوام میں آگاہی کے لیے میڈیا پر خاص طور پر مارننگ شوز کے دوران خصوصی پروگرام نشر کیے جائیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے بہت سی زندگیوں کو بچانے کے لیے پہلے سے موجود صحت کی پالیسیوں کو عملی شکل دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس تمام مطلوبہ پالیسیاں موجود ہیں لیکن ان پر عمل درآمد کا فقدان ہے۔انہوں نے کہا کہ تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی معیشت اور قومی وسائل پر غیر معمولی دبا وڈال رہی ہے۔ انہوں نے معاشی وسائل اور آبادی کے درمیان توازن پیدا کرنے کے لیے آبادی اور غربت کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے اہم اقدامات اٹھانے پر زوردیتے ہوئے کہا کہ سیاسی قوتوں کے درمیان جھگڑے سے شاید ہی کوئی مقصد ہو بلکہ قومی ترجیحی مسائل کے حل پر توجہ دی جانی چاہیے۔

انہوں نے ڈاکٹرز کمیونٹی کو مشورہ دیا کہ وہ ایک صحت مند اور خوشحال معاشرے کے لیے ذہنی طورپر تیارکریں اور علاج کے دوران اپنے مریضوں کو قائل کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے باہر کے ممالک سے آئے ہوئے ڈاکٹروں کیلئے ایسا ماحول مہیا کرنا ہوگا جس میں رہتے ہوئے وہ ملک کے اندر آسانی سے مختلف مریضوں کا علاج کرسکیں،ڈاکٹروں کیلئے ملک کے اندر ترغیبات ہو گی تو وہ بہتر طریقے سے کام کرسکیں گے