کراچی(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سینیٹ کی خالی آسامیوں کے لیے اراکین کی نامزدگی میں غیر معمولی تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اہم آسامیوں اور فورمز پر نامزدگی اور تقرری کا عمل متعلقہ فورم کی مدت ختم ہونے یا رکن کی ریٹائرمنٹ سے قبل شروع کرنے پر زور دیا ہے تاکہ اہم نوعیت کے تمام معاملات میں خلل یا تاخیر نہ ہوسکے۔
صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار گورنر ہاؤس کراچی میں منعقدہ وفاقی اردو یونیورسٹی برائے آرٹس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی سینیٹ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد، وفاقی اردو یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ایم ضیاالدین، یونیورسٹی کے سینیٹ ممبران اور وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کراچی کا ایک باوقار اعلی تعلیمی ادارہ ہے اور اسے درپیش مختلف مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ادارے کے انتظامی اور تعلیمی ونگز کی بلاتعطل کارکردگی کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کو مزید تاخیر کے بغیر نامزدگیوں کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھانا چاہیے۔ صدر مملکت نے ایچ ای سی کمیٹی کی رپورٹ کا بھی نوٹس لیا جس میں تعلیمی اور انتظامی عہدیداروں کے انتخاب اور تقرری اور دیگر معاملات میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گئی اور یونیورسٹی انتظامیہ سے کہا کہ وہ تفصیلی رپورٹ پیش کرے اور بے ضابطگیوں کے مرتکب افراد کے خلاف ذمہ داری کا تعین کرے۔
چیئرمین ایچ ای سی نے اجلاس کو انکوائری کمیٹی کی رپورٹ اور یونیورسٹی میں ہونے والی بے ضابطگیوں سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر وفاقی اردو یونیورسٹی کے سینیٹ ممبران نے اتفاق کیا کہ سینیٹ اور اکیڈمک کونسل سمیت تمام اہم فورمز کو بروقت اور فوری فیصلے کرنے کے لیے مکمل طور پر فعال بنایا جائے ۔