اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی کابینہ نے عالمی مالیاتی فنڈ کے نویں جائزے کی اصلاحات کے طورپر جنرل سیلز ٹیکس میں ایک فیصد اضافے اورپرتعیش اشیا پراضافی ٹیکس کے نفاذ کے لئے ضمنی مالیاتی بل دوہزارتئیس کی منظوری دی ہے۔
کابینہ نے مجموعی طور پر 170 ارب روپے ٹیکس کے مالیاتی بل کی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ کااجلاس وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا۔وزیراعظم نے روزمرہ استعمال کی کسی ایسی چیز پرٹیکس عائد نہ کرنے کی ہدایت کی جس سے غریب ا وردرمیانہ طبقہ متاثر ہوسکتاہے۔وزیراعظم کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایاگیاکہ ا ن اصلاحات کے تحت پرتعیش اشیا پر ٹیکس عائد کیاجائے گا۔
وزیراعظم نے کہاکہ حکومت غریب عوا م پرکم سے کم بوجھ ڈالنے کے لئے ہرممکن کوششیں کررہی ہے۔یہ ضمنی مالیاتی بل آج پارلیمنٹ میں پیش کیاجائے گا اورصدرنے قومی اسمبلی اورسینیٹ کے اجلاس پہلے ہی طلب کرلئے ہیں۔وزیراعظم نے کہاکہ حکومتی سطح پر کفایت شعاری کی پالیسی اختیار کی جائے گی جس کاباقاعدہ اعلان جلدکردیاجائے گا۔وزیراعظم نے کہاکہ کابینہ کے تمام ارکان اورحکومتی افسران کفایت شعاری پیکج پرعملدرآمد کے پابندہوں گے جوملک کومعاشی مشکلات سے نکالنے کے لئے ناگزیرہے۔انہوں نے کہاکہ ملک کے بائیس کروڑ عوام سابق حکومت کی نااہلی اورلاپرواہی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ سابق حکومت نے سادگی اورکفایت شعاری کے اپنے تمام وعدوں کے ذریعے عوام کو دھوکہ دیا۔کابینہ نے ترکیہ کے زلزلہ زدگان کے لئے قائم کردہ فنڈکانام تبدیل کرکے اس کانیانام ترکیہ اورشام زلزلہ زدگان فنڈرکھنے کی بھی منظوری دی۔وزیراعظم نے ترکیہ اورشام میں زلزلے سے ہونے والے بھاری جانی ومالی نقصان پرتعزیت کی۔کابینہ کے ارکان نے وزیراعظم کے مشیراحدچیمہ کی والدہ کے انتقال پرفاتحہ خوانی بھی کی۔وفاقی کابینہ نے دس اورتیرہ فروری دوہزارتئیس کواقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی۔