امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا 8 فروری کو پشاور میں کے پی کے بچاؤ احتجاجی مارچ کا اعلان

پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے8 فروری کو پشاور میں کے پی کے بچاؤ احتجاجی مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت خیبرپختونخوا میں تکلیف دہ لمحہ ہے۔پولیس لائنز واقعہ نے عالم اسلام کو سوال کرنے پر مجبور کر دیا ہے کہ اتنی سیکورٹی کے باجود مسجد کیسے محفوظ نہیں۔یہ آرمی پبلک سکول سے بھی بڑا واقعہ ہے۔یہ واقعہ کسی قبائلی علاقے میں نہیں ہوا بلکہ ہمارے محافظوں کی جگہ پر ہواہے۔اگر اللہ کا گھر محفوظ نہیں تو کوئی جگہ محفوظ کیسے تصور کریں۔

پشاور میں ختم بخاری شریف کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  امیر جماعت نے کہا کہ پولیس کا کام عوام کے جان و مال کا تحفظ ہے اور اگر پولیس ہی اپنی حفاظت نہیں کر سکتی تو عوام اور ملک کی حفاظت کیسے کریں گے۔آئی جی پی نے اپنی نا اہلی کا اعلان کر دیا ہے لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں ہے بلکہ پاکستان کے حکمران بھی اپنی نااہلی کا اعلان کریں۔ اگر اس ظلم پر خاموش ر ہیں گے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ قوم اس وقت سینڈ ویچ بن گئی ہے اور حکومتی معاشی پالیساں اور قوم کو تحفظ دینے کے وعدے پانی پر لیکر ثابت ہوئے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے وزیراعظم شہباز شریف کا نام لئے بغیر انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے تو اپنے کپڑے نہیں بیچے لیکن قوم کو اس پر مجبور کر دیا ہے جن کے پاس کھانے کے لئے دو وقت کی روٹی نہیں اور پہننے کیلئے نئے کپڑے نہیں ہیں۔مہنگائی آخری حدوں کو چھو رہی ہے اور لوگ خودکشیوں کا سوچنے لگے ہیں۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مزید کہا کہ ہمیشہ خیبرپختونخوا کو ہی ٹارگٹ کیا گیا ہے اور ہر واقعہ کے بعد اسلام آباد کے حکمران پرانے بیانات تاریخ بدل کرجاری کردیتے ہیں۔بھارت میں ریلوے کا حادثہ ہوا تو وزیرریلوے نے استعفیٰ دے دیا۔

آج وزیراعظم ،صدر سمیت تمام حکمرانوں کو مستعفی ہو جانا چاہیے لیکن یہاں تو اقتدار سے چمٹے رہنے کیلئے ہر حد تک جانے کیلئے حکمران تیار بیٹھے ہیں او ر ان کو عوام اور ملک کی کوئی فکر نہیں ہے۔امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اعلان کیا کہ 8فروری کو پشاور میں کے پی کے بچائو احتجاجی مارچ ہوگاجبکہ عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں کی حفاظت کی خاطر احتجاج میں شریک ہوں۔ مارچ کی قیادت خود کرکروں گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔

ڈار نے اعلان کیا کہ آ وں گا تو ڈالر کو پکڑوں گا آج ڈالر کہا ں پہنچ گیا ہے۔مہنگائی کی وجہ سے لوگ گھروں سے باہر نہیں نکلتے۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پولیس لائنز شہداء  کے بچوں کی مکمل کفالت کریں گے ان کے لئے تعلیم اور رہائش کا انتظام کریں گے۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد عوام کے لئے ہے۔لاہور سے احتجاجی مارچ شروع ہو گا اور پہلے مرحلے میں لاہور سے گوجرانوالہ تک آئے گا۔ احتجاجی مارچ میں ایک لاکھ افراد شریک ہوں گے۔