پنشنرز کی بائیو میٹرک تصدیق کے نظام سے پنشنرز کی مشکلات کم ہوں گی ،ڈاکٹر عارف علوی


اسلام آباد(صبا ح نیوز(صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پنشن کی شفاف تقسیم کے لئے پنشنرز کی بائیو میٹرک تصدیق کے نظام کا افتتاح کیا ہے جس سے 14 لاکھ پنشنرز میں ہر ماہ 60 ارب روپے کی رقم شفاف طریقے سے تقسیم کرنے کو یقینی بنایا جائے گا۔

آج اے جی پی آر میں پنشنرز کے لئے ڈیجیٹل سہولت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے اطمینان ظاہر کیا کہ اس اقدام سے نہ صرف پنشنرز کی ذاتی تصدیق کے نظا م میں بہتری آئے گی بلکہ جعلی شناخت کی روک تھام بھی یقینی بنائی جا سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام سے نہ صرف پنشنرز کی مشکلات کا ازالہ ہو گا بلکہ ان کی شفاف ڈیٹا بیس کی راہ ہموار کرنے اور گھوسٹ پنشنرز کے خاتمہ میں مدد ملے گی۔ انہوں نے پنشنرز کو سہولیات فراہم کرنے اور پنشن کی تقسیم میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے بائیو میٹرک کی تصدیق کو اہم قدم قرار دیا۔

انہوں نے پنشنرز کی سہولت اور پنشن کی تقسیم میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے بائیو میٹرک تصدیق کو اہم قرار دیا۔انہوں نے 7 سے 12 فیصد کے لگ بھگ افراد کوآنکھوں اور چہرے کے ذریعے تصدیقی نظام پر کام کرنے کی تجویز دی ، یہ وہ لوگ ہیں جن کی عمر ، معذوری ، زیادہ مزدوری اور بیماری کی وجوہات پر فنگر پرنٹس ضائع ہو جاتے ہیں جس کے باعث ان کی تصدیق نہیں ہوتی۔

انہوں نے ڈیٹااور مصنوعی ذہانت کو بروئے کار لاتے ہوئے موثر آڈٹ کے نظام پر زور دیا۔عوام کے مفاد میں ڈیجیٹلائزیشن کے استعمال پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کا انحصار ٹیکنالوجی کے نئے رجحانات کو بروقت اپنانے پر ہے۔ صرف ان ممالک نے ترقی کی جنہوں نے ٹیکنالوجی کے جدید رجحانات کو فوری اپنایااور انہیں اپنی خدمات کی فراہمی کے نظام کو حصہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن ملک کی معاشی ترقی پر دو سے تین فیصد مثبت اثرات ڈالتی ہے۔ قوم کو اس کے فائدے سے آگاہ کرنا اہم ہے۔ اسی طرح انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹیل بینکنگ صارفین کو کم سے کم انسانی مداخلت کے ساتھ شفاف اور مناسب مالی ٹرانزیکشنز کی سہولت فراہم کرتی ہے تاہم انہوں نے مالیاتی اداروں پر زور دیا کہ وہ عوام کو مسلسل آگاہی کے ذریعے مالیاتی دھوکہ دہی کے خلاف مضبوط تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے انٹرنیٹ ووٹنگ عوام کے مفاد میں ٹیکنالوجی کو بروئے کارلانے کی جانب ایک اور اہم قدم ہے۔ ای وی ایم سے ووٹوں کی شفاف اور فوری گنتی یقینی بنانے میں مدد ملے گی اور اس میں غبن کا بھی کوئی خدشہ نہیں ہے۔

صدرمملکت نے پنشنرز کی سہولت کے لئے بائیومیٹرک تصدیقی خدمات کا آغاز کرنے پر آڈیٹر جنرل آف پاکستان اور نادرا کی تعریف کی۔ اس موقع پر انہوں نے اے جی پی آر کیدو پنشنرز کی بائیو میٹرک تصدیق کاعمل دیکھا جنہو ں نے آن لائن ویریفکیشن کے لئے بینک کی بائیو میٹرک ڈیوائس پر اپنے فنگر پرنٹ رکھے ۔

آڈیٹرجنرل آف پاکستان اجمل گوندل نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباداور راولپنڈی میں اس پائلٹ منصوبے کے آغاز کے بعد مستقبل قریب میں بائیو میٹرک تصدیق کی اس سہولت کو ملک کے دیگر حصو ں تک توسیع دی جائے گی۔ انفراد ی اور کاروباری ڈیجیٹل ادائیگیوں کے لئے ملک کے پہلے فوری ادائیگی نظام کا جلد آغازکیاجائیگا۔

کنٹرول جنرل آف اکائونٹس فرخ احمد حمیدی نے کہا کہ پیپر پنشن بکس کے خاتمہ کے بعد اے جی پی آر ٹیکنالوجی کو بروئے لاتے ہوئے براہ راست بینکوں میں پنشن بھیج رہا ہے اکائونٹنٹ جنرل آف پاکستان منظور احمد کیانی نے کہا کہ بائیو میٹرک سروس سے خدمات کی فراہمی اور پنشن کے نظام میں بہتر ی آئے گی۔

چیئرمین نادار طارق ملک بھی اس موقع پر موجود تھے۔ نئے تصدیقی نظام سے پنشنرز اپنے آپ کو رجسٹرڈ کروانے کے لئے کسی بھی بینک برانچ میں اپنے فنگر پرنٹس کی تصدیق کروا سکتے ہیں۔ مستقبل میں فنگر پرنٹ کی سکیننگ کے لئے 8 بار کوششوں کی اجازت دی گئی ہے۔ اے ٹی ایم اور برانچ لیس تصدیق کی سہولت بھی شروع کی جائے گی۔ بائیو میٹرک تصدیقی نظام کے ڈیش بورڈ پر پنشنرز سے متعلق بروقت معلومات دستیاب ہو ں گی۔

نیا بائیو میٹرک نظام ہر سال لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانے کی موجودہ ضرورت کی جگہ لے گا۔ قبل ازیں پنشنرز کو اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دینے کے لئے اپنی جسمانی موجودگی کے ساتھ ساتھ مجاز افسر کی جانب سے دستخط شدہ لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانا ضروری تھا جس سے بزرگ افرادکو بہت مشکل کاسامناکرنا پڑتا تھا