حکومت کی کشتی ڈبونے کی بات ہو رہی ہے، معاشی حالات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں،مولانا فضل الرحمان


پشاور(صباح نیوز)پی ڈی ایم کے سربراہ اور جمعیت علمائے اسلام(ف)کے امیر مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے سرکاری وسائل عمران خان پر خرچ ہورہے ہیں۔حکومت کی کشتی ڈبونے کی بات ہو رہی ہے، معاشی حالات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

پشاور میں خیبر پختونخوا حکومت کے خلاف جے یو آئی(ف) کی اے پی سی کے بعد پریس کانفرنس کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں لوگوں کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے، دونوں صوبائی حکومتوں کے سرکاری وسائل عمران خان پر خرچ ہورہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عمران خان ملک کو ڈبونے کیلئے دوبارہ اقتدار میں آنا چاہتا ہے، اتحادی حکومت کی کوششوں سے ملک ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل چکا ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 900 ارب روپے کے قرضے لے کر غریب صوبے کو مقروض کیا، صوبے میں اب تک کوئی میگا پروجیکٹ نہیں بنایا جاسکا، خیبر پختونخوا حکومت اور وزیر اعلی کو اس کا حساب دینا ہوگا۔

پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں ہیلی کاپٹر بل عمران خان کو نیب مقدمے سے بری کرنے کے لئے بنایا گیا، ذاتی مفاد کیلئے بنائے گئے ہیلی کاپٹر بل کی مذمت کرتے ہیں،صوبائی حکومت امن وامان کے لئے فوری اقدامات کرے، آٹے کی قیمت فوری طور پر کم کی جائے۔

جے یو آئی(ف) کے امیر کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی، مالم جبہ، آٹا اور چینی اسکینڈلز کیس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں، فارن فنڈنگ کیس میں ملوث لوگوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھاکہ بیرونی ایجنڈے کے لیے عمران خان ملک کو غرق کرنا چاہتے ہیں، توشہ خانہ سے توپ خانے تک کوئی چیز محفوظ نہیں۔  جو اسمبلی تحلیل کرنا چاہ رہے ہیں انہیں پیسہ دے کر ملک کا اور بیڑہ غرق کر دیں، حکومت کی کشتی ڈبونے کی بات ہو رہی ہے، عمران خان ملک کو ڈبونے کے لیے دوبارہ اقتدار میں آنا چاہتے ہیں۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ اے پی سی کا اعلامیہ قومی سلامتی کمیٹی کو بھیجیں گے، آپ کو اندازہ نہیں کہ ان لوگوں نے ملک کا کیا حشر کیا ہے۔ مخالفین حکومت کی راہ میں رکاوٹیاں پیدا کر رہے ہیں، اتحادی حکومت کی کاوشوں سے ملک ڈیفالٹ کے خطرے سے نکل چکا۔ وفاقی حکومت اپنی سطح پر معاشی حالات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معاشی ترقی ناممکن ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کے حوالے سے کوئی تجویز زیرِ غور نہیں ہے، عوام باشعور ہیں، پی ٹی آئی حکومت کی حقیقت جان چکے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابقہ حکومت نے سی پیک کے منصوبوں پر کوئی پیش رفت نہیں کی۔