عمران خان اسمبلیاں تحلیل کرکے ملک میں سیاسی بے یقینی پیداکرنا چاہتے ہیں،احسن اقبال


اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے ترقی، منصوبہ بندی وخصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان پنجاب اور خیبرپختونخوا میں حکومتیں تحلیل کرکے ملک کے اندر سیاسی بے یقینی پیداکرنا چاہتے ہیں۔ اگرپاکستان کی معیشت کاذکر کریں یاپاکستان کے امن وامان کا ذکرکریں تودونوں کا ناطہ ملک کے اندر سیاسی استحکام سے جڑاہوا ہے۔اگرآپ پاکستان میں کسی قسم کا سیاسی بحران یاعدم استحکام پیدا کریںگے تواس سے معیشت بھی بگڑے گی اور امن وامان کی صورتحال بھی بگڑے گی۔ عمران خان اپنے سیاسی مقاصد کے لئے چاہتے ہیں کہ ملک غیر مستحکم ہو اوربے یقینی پیدا ہو تاکہ دنیا جو 9جنوری کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس کی دعوت پر پاکستان کی مدد کرنے کے لئے جنیوا میں اکٹھی ہو رہی ہے ،ان کو یہ پیغام دے سکیں کہ ابھی آپ پاکستان کی مدد نہ کریں پاکستان کے حالات بہت بے یقینی میں ہیں، میں سمجھتا ہوں یہ بہت غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔

ان خیالات کااظہار احسن اقبال نے ایک نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں، 2013میں یہ عالم تھا کہ ہرروز کہیں نہ کہیں کوئی خودکش بمبار پھٹا کرتا تھا اورپاکستان میں دہشت گردی عروج پر تھی لیکن اس وقت کی حکومت نے آرمی پبلک سکول پشاور پر حملے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنایا اور پوری قوم کواورعسکری اورسیاسی قیادت کو اکٹھاکیا اور پھر ہم نے ایک فیصلہ کن جنگ لڑی، بدقسمتی سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ گزشتہ چند سالوں سے خیبرپختونخوا میں امن وامان کی صورتحال خراب ہو رہی ہے اوراس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ عمران خان نے گزشتہ چند ماہ سے کے پی کی پوری حکومت کو اپنی تحریک میں شامل کررکھا ہے، وزیر اعلیٰ، کابینہ کے اراکین اورحکومت کے تما م اہم اراکین کبھی ریلیوں میں ، کبھی جلسوں اور کبھی دھرنوں کے اندر شریک ہوتے ہیں، نتیجہ یہ ہے کہ وہاں امن وامان کی صورتحال آہستہ ، آہستہ بگڑ رہی ہے، ابھی بنوں کا جو واقعہ ہوا ہے وہ ہمارے لئے بڑا لمحہ فکریہ ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ وزیر اعظم میاں محمد شہبازشریف نے اس عزم کااعادہ کیا ہے کہ ہم کسی بھی صورت ان کامیابیوں کو ضائع نہیں ہونے دیں گے جن کے لئے ہماری مسلح افواج کے جوانوں اور افسروں نے ، ہمارے سکیورٹی کے اداروں نے، ہماری پولیس کے جوانوں نے اور ہمارے شہریوں نے جانوں کی قربانی دی ہے اور پاکستان نے دہشت گردی کو شکست دی تھی، اگر یہ کسی جگہ دوبارہ سراٹھائے گی تو پوری قوم اسی یکجہتی کے ساتھ اس کاسرکچلے گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ حکومت جب بھی کوئی کارروائی کرتی ہے توسب سے پہلے اس کی کوشش ہوتی ہے کہ متعلقہ محکمے اورحکومتیںاس میں اپنا کردار ادا کریں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ صوبائی حکومت اپنے فرائض کو سنجیدگی سے لے گی اوروفاقی ادارے ضرور اس کو مدد دیں گے۔اگر ہم کسی مرحلہ پر یہ دیکھیں گے کہ حالات صوبائی حکومت کے قابو سے باہر ہیں یاان کے اندراس معاملہ میں نہ سنجیدگی ہے اور نہ دلچسپی ہے توپھر دیگر قیادت سے مشورہ کرکے ضرور اس پر دیکھیں گے کہ وفاقی حکومت کس طریقہ سے اس صورتحال میں کوئی کرداراداکرسکتی ہے۔