بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سماجی تحفظ کا بڑا پروگرام ہے، شازیہ عطا مری


کراچی(صباح نیوز)وفاقی وزیر تخفیف غربت وسماجی تحفظ اور چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام شازیہ عطا مری نے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام وزارتِ تخفیف غربت و سماجی تحفظ کا سب سے مضبوط اور کامیاب ترین سماجی تحفظ کا بہت بڑا پروگرام ہے جس کے تحت 80 لاکھ سے زائد مستحق خاندانوں کی مالی معاونت کی جاتی ہے،میری وزارت میں نیشنل پاورٹی فنڈ، نیشنل پاورٹی گریجوئیٹس پروگرام، بیت المال، بینظیر کفالت، بینظیر نشونما و دیگر پروگرامز شامل ہیں جس سے ملک کے غریب سے غریب تر طبقوں اور خواتین کو مالی طور پر خودمختیار بنانے پر کام کر رہی ہیں، ہم نے حالیہ سیلاب کے دوران بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ایک یونیک ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے فی خاندان 25 ہزار روپے کے حساب سے 70 ارب روپے سے زائد رقم تقسیم کی،فی الحال بینظیر کفالت پروگرام کے تحت مستحق خاندانوں کو بائیو میٹرک نظام کے ذریعے امدادی رقم دے جاری ہے لیکن جلد ہم مستحق خواتین کو بینک اکاوئنٹس کے ذریعے پیسے دینے پر غور کر رہے ہیں اور جہاں پر بینک اکاوئنٹس کی سہولت میسر نہیں ہوگی وہاں پر مستحق خواتین کو موجودہ بائیو میٹرک سسٹم کے تحت امدادی رقم کی ادائیگی کریں گے۔

جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری کی طرف سے ارکان اسمبلی کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پر بریفنگ کے لئے دی گئی دعوت کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ارکان صوبائی اسمبلی سید ذوالفقار علی شاہ، کلثوم چانڈیو، ہیر سوہو، سعدیہ افضال، ندا کھڑو ، تنزیلہ قمبرانی، ریاض حسین شاھ شیرازی بھی موجود تھے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے سیکرٹری یوسف خان، ڈائریکٹر جنرل این ایس سی آر نوید اکبر، ڈائریکٹر جنرل او ایم حماد مری ، ڈی جی سندھ سید امتیاز علی شاہ و دیگر بھی موجود تھے۔ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی ریحانہ لغاری نے وفاقی وزیر شازیہ مری اور بی آئی ایس پی کے افسران کا خیر مقدم کیا۔

وفاقی وزیر شازیہ مری نیکہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز 2008 میں کیا گیا تھا،اس کا سالانہ بجٹ 364 ارب روپے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی پوری ٹیم ڈپٹی اسپیکر سندھ ریحانہ لغاری اور ارکان صوبائی اسمبلی کے مشکور ہیں کہ انہوں نے بی آئی ایس پی کے متعلق تفصیلی بریفنگ کیلئے مدعو کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے مسائل کی نشاندھی اور انکے حل میں سندھ اسمبلی کا اہم کردار رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پچھلے دور میں 8 لاکھ 50 ہزار سے زائد مستحق خاندانوں کو چند فلٹرز کے بنیاد پربینظیر کفالت پروگرام سے نکالا گیا جس پرہم نے نکالے گئے لوگوں کو اپیل کا حق دیا جبکہ چیئرمین نادرا کو ان فلٹرز کا جائزہ لیکر نکالے گئے مستحق خاندانوں کو دوبارہ شامل کرنے کیلئے بھی کہا ہے۔ وفاقی شازیہ مری نے ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری اور دیگر ممبرز صوبائی اسمبلی کو اسلام آباد میں قائم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ہیڈکوارٹر کے دورے کی بھی دعوت دی۔اس موقع پر سیکریٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یوسف خان اور ڈائریکٹر جنرل این ایچ سی آر نوید اکبر نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے جاری مختلف پروگراموں، رجسٹریشن کے طریقے کار، اور مستقبل میں آنے والے پروگرامز کے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی ۔۔