تربیتی ادارے خصوصی افراد کی شمولیت کے لیے اقدامات کریں، خصوصی نصاب اور تکنیک وضع کریں، ڈاکٹر عارف علوی

اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے معاشرے سے خصوصی افراد کے خلاف امتیازی سلوک ختم کرنے کے لیے قومی اور صوبائی سطح پر ایک جامع آگاہی مہم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آجر خصوصی افراد کی معذوری کو مدنظر رکھتے ہوئے خصوصی ملازمتیں پیدا کریں تاکہ ان کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جاسکے۔

ایوانِ صدر کے پریس ونگ کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار چیئرمین نادرا محمد طارق ملک کی جانب سے پیر کو یہاں ایوان صدر میں معذور افراد کی رجسٹریشن سے متعلق بریفنگ کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ تربیتی ادارے خصوصی افراد کی شمولیت کے لیے اقدامات کریں، خصوصی نصاب اور تکنیک وضع کریں، پاکستان بھر میں خصوصی افراد کی معذوری کا جائزہ لینے کے لیے میڈیکل بورڈ کے ٹرمز آف ریفرنس اور طریقہ کار یکساں ہونے چاہئیں،انہوں نے تعلیمی اداروں میں خصوصی افراد کے ساتھ بلاامتیاز سلوک اور مکمل رسائی دینے پر بھی زور دیا۔

صدر مملکت نے معذور افراد کی نادرا میں رجسٹریشن اور شناختی کارڈ کے اجرا، صحت کی سہولیات کی فراہمی، ان کی معذوری کی سطح اور اس کی نوعیت کا اندازہ لگانے کے لیے یکساں، جامع اور ہمہ جہت سہولت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خصوصی افراد معاشرے کے انتہائی مساوی ارکان ہیں اور ان کی شمولیت ایک مضبوط اور صحت مند معاشرے کی ترقی کے لیے ضروری ہے۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آجروں کو چاہیے کہ وہ خصوصی افراد کی معذوریکو مدنظر رکھیں اور ان کے لیے خصوصی ملازمتیں پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں معاون ٹیکنالوجی فراہم کریں تاکہ ان کی مکمل صلاحیتوں کو بروئے کار لایا جاسکے۔

صدر مملکت نے خصوصی افراد کو مفت خدمات فراہم کرنے، ان کے لیے خصوصی کائونٹرز قائم کرنے اور ان کے لئے تمام خدمات کے لیے ملک بھر میں اپنے بیشتر مراکز میں بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی پیدا کرنے پر نادرا کی تعریف کی۔صدر نے مختلف سطحوں پر خصوصی افراد کے لیے پیش کی جانے والی مختلف مراعات اور اسکیموں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جن میں خصوصی افرادکے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت وظیفہ، میٹرو بس سروس، بی آر ٹی پشاور، ریلوے اور پی آئی اے میں رعایت شامل ہے، خصوصی افرادان خدمات سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں اور اپنی صلاحیت کو بڑھا سکتے ہیں۔

صدر نے نادرا کی جانب سے جووینائل کارڈز کے اجرا کو بھی سراہا اور 5 سے 9 سال کی عمر کے خصوصی افراد کے لیے پلاسٹک پر مبنی کارڈز بنانے کی ضرورت پر زور دیا جو خصوصی افرادکے لیے کارآمد ہوں گے اور انہیں رکھنا آسان ہوگا۔انہوں نے کہا کہ معذور افرادکی سہولت کے لیے نادرا کی جانب سے تیار کردہ بہترین طریقوں اور انہیںخدمات فراہم کرنے کے لیے دیگر وفاقی اداروں کے بہترین طریقوں کو تمام صوبوں کے ساتھ ہر سطح پر شیئر کیا جانا چاہیے تاکہ انہیں بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔انہوں نے تقریبا 6 لاکھ رجسٹرڈ معذور افرادکے ریکارڈ کو برقرار رکھنے پر نادرا کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اس تناسب کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے خصوصی افراد کو مفت خدمات فراہم کرنے ، خصوصی کاونٹرز قائم کرنے پر نادار کی تعریف کی۔صدر نے نادرا میں رجسٹریشن اور شناختی کارڈ کے اجراسمیت دیگر سہولیات کی یکساں ، جامع اور ہمہ جہت فراہمی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ خصوصی افراد معاشرے کے مساوی ارکان ہیں، ان کی شمولیت مضبوط اور صحت مند معاشرے کے لیے ضروری ہے۔۔۔۔