اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے ملک میں سکرین ٹورازم کے فروغ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا بھر میں سکرین ٹورازم اہم مقام حاصل کر چکی ہے، سکرین ٹورازم کے ذریعے ہم نہ صرف اپنی کہانی بیان کر سکتے ہیں بلکہ اپنی ثقافت اور معاشرتی اقدار کو بھی فروغ دے سکتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی وی فلم اور فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی کے درمیان نقش ڈیجیٹل فلم کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخطوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کی فلم انڈسٹری نے بہت کٹھن حالات کا سامنا کیا، 60 کی دہائی میں پاکستان جنوبی ایشیا میں فلم سازی کے لحاظ ایک بڑا ملک ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے ہمسایہ ملک کے مقابلے میں فلمی صنعت کا سب سے بڑا پروڈیوسر ملک تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تیس سے چالیس سالوں میں فلم انڈسٹری تقریبا ختم ہو چکی تھی، گزشتہ دس سالوں میں فلم انڈسٹری دوبارہ بحالی کی جانب گامزن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے پچھلے دور حکومت میں 2018 میں پاکستان کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر فلم اینڈ کلچر پالیسی کا اجرا کیا، یہ پالیسی پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ تیار کی گئی تھی، یہ ہمارا ایک نامکمل ٹاسک تھا جو ہم نے اپریل 2022 میں دوبارہ شروع کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے نقش ڈیجیٹل فلم پروگرام کے کامیابی سے اجرا پر فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ فلم انڈسٹری کا فروغ ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ فلم انڈسٹری میں روزگار کے کم مواقع کے باعث پاکستان میں طلبا عموما اس ڈگری کی طرف کم آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلم انڈسٹری کے فروغ کے لئے حکومت پاکستان نے فلم انڈسٹری پر ٹیکس زیرو کر دیا ہے، پاکستان میں فلم سازی سے ہونے والی آمدن پر اب کوئی ٹیکس نہیں ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت پاکستان فلم فنانس فنڈ تشکیل دے رہی ہے جس میں نوجوان فلم سازوں کو آسان رسائی دستیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس فنڈ کے ذریعے نوجوانوں کو قرضوں کی بجائے گرانٹ فراہم کی جائے گی جبکہ اس فنڈ میں کارپوریٹ سیکٹر کو بھی پہلی مرتبہ انگیج کیا گیا ہے، کوئی بھی کارپوریٹ لسٹڈ کمپنی فلم کی تیاری کے لئے اس فنڈ میں حصہ لے گی تو اس سے ہونے والی آمدن ٹیکس سے مستثنی ہوگی۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں فلم انڈسٹری کے لئے کیمرے، آلات، سینما آلات سمیت دیگر ایکوئپمنٹس کی درآمد پر کوئی ٹیکس اور امپورٹ ڈیوٹی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سینما گھر کے اندر انٹرٹینمنٹ ٹیکس بھی زیرو کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ نئے سینما گھروں کی دس سال تک آمدن پر بھی کوئی ٹیکس نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی، لاہور، کراچی میں مشہور سینما گھروں کو لینڈ مارکس کی حیثیت حاصل تھی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں سینما گھر بند ہونے کی وجہ سے فلم بننا بھی بند ہو گئی تھی، راولپنڈی کے شبستان، گلستان اور نادر سینما کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ راولپنڈی کے مشہور لینڈ مارکس تھے۔بدقسمتی سے پاکستان کے کئی شہروں میں موجود ماضی کے مشہور سینما گھر پٹرول اسٹیشنوں، شادی ہالوں اور پلازوں میں منتقل ہو گئے۔
انہوں نے کہا کہ سینما گھروں کے قیام کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے حکومت نے دوبارہ بننے والے سینما گھروں کی آمدن پر دس سال کے لئے ٹیکس استثنی دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کارپوریٹ سیکٹر فلم لیب اور فلم اسٹوڈیوز میں سرمایہ کاری کرے گا تو اس کی آمدن پر بھی ٹیکس استثنی دیا گیا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی فلم پالیسی کے بارے میں تمام معلومات وزارت کی ویب سائیٹ پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف پالیسی کا اعلان نہیں بلکہ اس پر عمل درآمد بھی ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فاطمہ جناح یونیورسٹی کی جانب سے نقش ڈیجیٹل فلم جیسے اقدامات سے پاکستان میں فلمی صنعت کو فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے پروگرام پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 66 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر نوجوانوں پر مشتمل ہے، پاکستان کے نوجوانوں کو فلم سازی میں تربیت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ یہی وہ طریقے ہیں جن کے ذریعے ہم اپنا اظہار رائے کر سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی میں میڈیا اسٹڈیز اینڈ کمیونیکیشن سینٹر کو سراہتے ہوئے کہا کہ فاطمہ جناح یونیورسٹی کے نقش ڈیجیٹل فلم کے لئے پی ٹی وی ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کے پاس جو انفراسٹرکچر موجود ہے وہ کسی دوسرے چینل کے پاس نہیں، پی ٹی وی ایک انٹرنیشنل براڈ کاسٹر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی کے اس پروگرام کیلئے اپنا پلیٹ فارم مہیاکریں گے۔ اس موقع پر سیکریٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد نے کہا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کے ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلمیں کسی بھی معاشرے کی اقدار کی عکاسی کرتی ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی پی ٹی وی سہیل علی خان نے کہا کہ شارٹ فلم پی ٹی وی کا لازمی جزو ہے،
وفاقی وزیر اطلاعات کی کاوشوں سے پی ٹی وی نے کم وقت میں شارٹ فلموں کی تیاری کاآغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یونیورسٹیوں اور کالجوں میں موجود ٹیلنٹ کو سامنے لانے کی ضرورت ہے، نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کئے جانے چاہئیں۔ تقریب سے فاطمہ جناح یونیورسٹی کی ڈیپارٹمنٹ آف انگلش کی چیئرپرسن اور سوشل سائنسز ڈیپارٹمنٹ کی سینئر رپورٹنگ آفیسر پروفیسر ڈاکٹر ثروت رسول نے بھی خطاب کیا۔مفاہمت کی یادداشت پر پی ٹی وی فلمز کی ہیڈ مس نریتا اور فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی کی ڈیپارٹمنٹ آف انگلش کی چیئرپرسن ڈاکٹرثروت رسول نے دستخط کئے۔
تقریب میں وفاقی سیکریٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد، پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن، ایم ڈی پی ٹی وی سہیل علی خان، پی ٹی وی فلم کی ہیڈ مس نریتا، فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی کی ڈیپارٹمنٹ آف انگلش کی چیئرپرسن ڈاکٹر ثروت رسول، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ کمیونیکیشن اینڈ میڈیا اسٹڈیز ڈاکٹر محمد علی، اسسٹنٹ پروفیسر ڈیپارٹمنٹ آف کمیونیکیشن اینڈ میڈیا اسٹڈیز ڈاکٹر شازیہ، سینئر لیکچرر ڈیپارٹمنٹ آف کمیونیکیشن اینڈ میڈیا اسٹڈیز مسٹر یوسف، منیجر او آر آئی سی ڈاکٹر عماد سمیت وزارت اطلاعات و نشریات کے اعلی حکام بھی موجود تھے۔۔۔