پارلیمنٹ کا  مشترکہ اجلاس بلا کر ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی صورتحال پر آگاہ کیا جائے،رضا ربانی


اسلام آباد(صباح نیوز)سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے  کہا ہے کہ پارلیمنٹ کا  مشترکہ اجلاس بلا کر ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی صورتحال پر آگاہ کیا جائے ۔

میاں رضا ربانی نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ چمن کے مقام پر سرحد کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا، افغانسان کے علاقے سے مسلح مشتبہ افراد کی جانب سے فرینڈ شپ گیٹ پر پاکستانی سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور دو زخمی ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز  فلیگ میٹنگ کوئی نتیجہ نہیں نکال سکی، کے پی کے اور بلوچستان میں بھی دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کے پیش رفت بھی واضح نہیں ہے۔سابق چیئرمین سینٹ نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں فرینڈشپ گیٹ کے واقعے کے حوالے سے خاص طور پر پر بریفنگ دی جائے۔

رضا ربانی نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی صورتحال پر آگاہ کیا جائے، کے پی کے اور بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ پر بتایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں فرینڈشپ گیٹ کے واقعے کے حوالے سے خاص طور پر پر بریفنگ دی جائے اور ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات کی صورتحال پر بھی آگاہ کیا جائے۔

رضا ربانی نے کہا کہ چیئرمین کی تقرری اور پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کی تشکیل نو کے قواعد میں ترمیم کرنا سے متعلق بتایا جائے۔واضح رہے کہ  پاک چمن افغان بارڈر باب دوستی تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کے لیے آج آٹھویں روز بھی بند ہے۔

خیال رہے کہ باب دوستی اور ویش پر صورتحال سخت کشیدہ ہے، دو طرفہ تجارت، مزدوری، رشتہ داریاں اور علاج معالجے کیلئے باب چمن پاک افغان بارڈر سے 15 سے 20 ہزار افراد کا روزانہ سرحد کے دونوں اطراف آمدورفت ہوتا ہے جبکہ گزشتہ سال اگست سے افغانستان میں رجیم چینج سے اب تک بارہ مرتبہ بارڈر پر مسائل ہوئے۔