وزیراعظم کی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تعاون کی اپیل کو سراہا


شرم الشیخ(صباح نیوز) وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس سے مصر کے شہر شرم الشیخ میں منعقد ہونے والے کوپ  27 سربراہ اجلاس کے موقع پر ملاقات کی،، سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تعاون کی اپیل کو سراہا۔ 

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے پیر کو جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک میں تباہ کن سیلاب کے تناظر میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے اظہار یکجہتی اور پاکستان کے لیے بڑے پیمانے پر تعاون کی اپیل کی تعریف کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان میں ہولناک سیلاب سے بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے درپیش چیلنج کا واضح اظہار ہے۔ وزیر اعظم نے موسمیاتی انصاف اور ماحولیاتی یکجہتی کے لیے سیکرٹری جنرل کے مطالبے کی بھی توثیق کی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پوسٹ ڈیزاسٹر نیڈز اسسمنٹ کے مطابق سیلاب سے ہونے والے نقصان کا تخمینہ 32 ارب ڈالر سے زیادہ ہے جو پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) کا تقریبا 10 فیصد بنتا ہے، پاکستان کو بحالی اور تعمیر نو کے بہت بڑے کام کے لیے پائیدار ترقی کے ماڈل کی بنیاد پر سر سبز بنانے کے لیے خاطر خواہ بین الاقوامی تعاون کی ضرورت ہوگی۔

وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کی منظوری کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام ترقیاتی شراکت داروں کو اکٹھا کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی ڈونرزکانفرنس بلانے کا منتظر ہے۔ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی طرف سے پاکستان کو مجوزہ کانفرنس میں ایک جامع بحالی اور تعمیر نو کا منصوبہ تیار کرنے میں مدد دینے کے لئے انٹر ایجنسی ٹیم کی تشکیل کو بھی سراہا جس کی قیادت ڈپٹی سیکرٹری جنرل کریں گے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی کانفرنس عالمی برادری کے لیے ایک بروقت موقع ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے اور ماحولیاتی انصاف کو فروغ دینے کے لیے مساوات اور مشترکہ اصولوں پر مبنی اقدامات کرے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ COP27 کے اجلاس میں پاکستان میں سیلاب سے نقصان اور تباہی سے نمٹنا ایک اہم “ڈیلیوریبل” ہوگا۔ پاکستان کے گروپ G77 اور چین کے سربراہ ہونے کی حیثیت سے کوپ  27  نے اتفاق رائے سے لاس اینڈ ڈمیج فنانس پر ایک ایجنڈا آئٹم کو شامل کرنے کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔