سی پیک کے تحت اب پاکستان میں صنعتی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف


 اسلام آباد(صباح نیوز)وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت اب پاکستان میں صنعتی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار چین پاکستان اقتصادی راہداری اور دیگر چینی منصوبوں پر پیش رفت پر جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک اب گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ مرحلے سے نکل کر بزنس ٹو بزنس والے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے کہا  کہ مین لائن ون (ML-1) منصوبہ پاکستان کیلئے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے.مین لائن ون (ML-1) منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا فلیگ شپ منصوبہ ہے.مین لائن ون (ML-1) منصوبہ پاکستان کی بندرگاہوں کو چین اور وسط ایشائی ریاستوں سے جوڑ کر ملکی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا.

 انہوں نے کہا کہ وسط ایشیائی ریاستوں سے ریل کے ذریعے رابطہ پورے خطے کی ترقی و خوشحالی کا باعث بنے کا. یہ منصوبہ پاکستان ریلوے کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور وفاق کی علامت ہے. مین لائن ون منصوبہ پاکستان ریلوے کی معاشی بحالی و ترقی کا باعث بنے گا.پاکستان کے شمسی توانائی کے منصوبوں میں چینی کمپنیوں کی سرمایہ کاری میں دلچسپی کا خیر مقدم کرتے ہیںحکومت گزشتہ چار سال کے سیاہ دور میں سی پیک کے تعطل کے شکار منصوبوں میں نئی روح پھونک کر انہیں ترجیحی بنیادون پر برق رفتاری سے تکمیل کر رہی ہے. سی پیک کے تحت اب پاکستان میں صنعتی ترقی کے نئے دور کا آغاذ ہونے جا رہا ہے. کراچی سرکلر ریلوے کراچی میں ٹریفک کے مسائل کو کم کرنے اور کراچی کے رہنے والوں کو محفوظ سفری سہولیات فراہم کرے گی۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت چین پاکستان اقتصادی راہداری اور دیگر چینی منصوبوں پر پیش رفت پر جائزہ اجلاس میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں بالخصوص مین لائن ون (ML-1)، کراچی سرکلر ریلوے، قراقرم ہائی وے و دیگر منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی. اسکے علاوہ دس ہزار میگاواٹ شمسی توانائی کے منصوبے اور پن بجلی کے منصوبوں پر بھی گفتگو ہوئی.اجلاس کو سی پیک منصوبوں کی موجودہ صورتحال، جاری کام اور مستقبل میں ان منصوبوں کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا گیا. اجلاس میں وزیرِ اعلی سندھ نے وزیرِ اعظم کا کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک کا حصہ بنانے پر شکریہ ادا کیا.

وزیرِ اعظم نے سی پیک منصوبوں کی معینہ مدت میں تکمیل کو قومی ترجیح قرار دیتے ہوئے ان پر کام کرنے کی ہدایات جاری کیں.اجلاس میں سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزرا احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، سالک حسین، سید نوید قمر، مریم اورنگزیب، سید مرتضی محمود، طارق بشیر چیمہ، مشیرِ وزیرِ اعظم احد چیمہ، وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، معاونینِ خصوصی طارق فاطمی، ظفرالدین محمود، جہانزیب خان، سید فہد حسین، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹرز رانا احسن افضل، بدر شہباز اور متعلقہ اعلی حکام کی شرکت. وزیرِ اعلی سندھ سید مراد علی شاہ بھی وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہیں.