اسلام آباد(صباح نیوز)حکومت اورکسان اتحاد کے درمیان ہونے والے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد جاری احتجاجی دھرنا ختم کردیا گیا ہے۔ اسلام آباد کی اہم شاہراہ پر موجود کسان گھروں کو واپس لوٹ گئے۔ اس بات کا اعلان پاکستان مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے فیصل ایونیو پہ کسان اتحاد کے قائدین کے ہمراہ جاری احتجاجی دھرنے میں کیا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کسانوں کو مطالبات پرعمل درآمدکی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آئندہ 10 دن میں جامع کسان پیکیج کا اعلان کریں گے۔رانا ثنااللہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ہونے والے مذاکرات کی بابت بتایا کہ چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ کی قیادت میں نمائندہ وفد نے وزیراعظم شہباز شریف سے منگل کے روز ملاقات کی جس میں فیول ایڈجسٹمنٹ کے خاتمے کا مطالبہ بھی تسلیم کر لیا گیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے اعلان کیے جانے والے کسان پیکیج سے زراعت کے شعبے میں ترقی ہوگی، کسانوں کے بجلی کے بلو ں کے معاملے کوحل کیا جائے گا، کسان خوشحال ہو گا تو پاکستان خوشحال ہو گا اور ہماری کوشش ہو گی کہ کسانوں کو خوشحال رکھیں، ان کے ساتھ کل بروز بدھ سے بیٹھ کر تمام مسائل حل کریں گے، کسان ہمارے مہمان ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی موجودگی میں چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے اعلان کیا کہ ہم احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔ قبل ازیں چیئرمین کسان اتحاد خالد حسین باٹھ کی قیادت میں وزیراعظم میاں شہباز شریف سے ملاقات کے بعد احتجاجی دھرنے میں واپس پہنچنے والے وفد نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا تھا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی ہے، جو بل 6 اکتوبر کو کسانوں نے ادا کرنے تھے اب وہ 6 ماہ کی اقساط میں ادا کیے جائیں گے۔خالد حسین باٹھ نے کہا تھا کہ ہمارے تمام مطالبات کو منظور کر لیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ کسان اتحاد کی جانب سے اپنے مطالبات کے لیے گزشتہ سات دنوں سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا جاری تھا۔