کراچی(صباح نیوز) انٹر بینک میں ڈالر مزید3روپے 12پیسے سستا ہونے کے بعد 229روپے کا ہو گیاجبکہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کا منفی رجحان دیکھنے میں آ یا۔ روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان برقرار ہے۔انٹر بینک میں ڈالر3 روپے12 پیسے مزید سستا ہوگیا۔
فاریکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے مطابق انٹر بینک میں ڈالرنے 229 روپے کی سطح پر ٹریڈ کیا۔ گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر 232 روپے 12پیسے کی سطح پربند ہواتھا۔ فاریکس ڈیلرز کے کہنا ہے کہ پانچ مختلف سیشنزمیں ڈالر اب تک 9 روپے96 پیسوں تک سستا ہوچکا ہے۔ڈالر233 روپے50 پیسے سے کم ہوکر229 روپے تک پہنچ گیا ہے۔
جنرل سیکریٹری ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان ظفر پراچا نے بات کرتے ہوئے کہا کہ دراصل اسحق ڈار کی بطور وزیر خزانہ واپسی کی وجہ سے مارکیٹ میں رجحان میں تبدیلی آئی ہے جس کی وجہ سے روپے کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے فنڈز کے اجرا کی خبروں کے باوجود روپے کی قدر گر رہی تھی، مجموعی طور پر مارکیٹ میں منفی رجحان نظر آرہا تھا، اب ڈالر کی قدر کو کم رکھنے اور معیشت کو بہتر طریقے سے سنبھالنے کے حوالے سے اسحق ڈار کی ساکھ کے سبب بہتری کی امید ہے۔
ظفر پراچہ نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے جاری قرض پروگرام کی شرائط کی وجہ سے ملک کی معاشی صورتحال اب مختلف ہے، ان شرائط کے تحت پاکستان نے مارکیٹ پر مبنی کرنسی ایکسچینج نظام پر اتفاق کیا ہے لہذا اسحق ڈار پہلے کی طرح اس صورتحال سے نمٹ نہیں سکتے، انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن یہ دیکھنا ہوگا کہ وہ کون سی طویل مدتی پالیسیاں متعارف کراتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ روپے کی قدر میں اضافے کی وجہ سے گزشتہ 4 روز میں پاکستان کے قرضے میں تقریبا ایک کھرب روپے کی کمی ہوئی ہے، یہ بہتری بہت خوش آئند ہے اور کافی وقت کے بعد اس رجحان میں تبدیلی آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے قیاس آرائیاں کرنے والوں جیسے ریاست مخالف عناصر کو فائدہ ہوا، حکومت کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اس کی پالیسیوں کی وجہ سے یہ مثبت رجحان اب تبدیل نہ ہو۔ ظفر پراچا نے نشاندہی کی کہ ملک کو طویل عرصے سے زرمبادلہ کی کمی کا سامنا ہے، پاکستان کو رواں سال 30 سے 40 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں جبکہ تاحال ہمارے پاس صرف 10 ارب ڈالر کا انتظام ہے۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت کو درآمدات کو کم کرنا چاہیے اور برآمدات میں اضافہ کرنا چاہیے، اس کے علاوہ افغانستان اور ایران کے ساتھ تجارت اور امیگریشن پالیسیوں پر نظرثانی کرنی چاہیے کیونکہ ان سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ادھر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبار کا منفی رجحان دیکھنے میں آ یا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100انڈیکس 271پوائنٹس کم ہونے کے بعد 41ہزار 163پر آ گیا ہے۔