عدالت نے یقین دلایا ہے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز قانوناً غلط ثابت ہو گئے تو عوام کو فوری ریلیف دلوایا جائے گا ، حافظ نعیم الرحمان


کراچی (صباح نیوز )امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی جانب سے کے الیکٹرک کے بلوں میں ناجائز ٹیکسوں اور جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر شہریوں سے اضافی وصولی کے خلاف اور کے الیکٹرک کو لوڈشیڈنگ ختم کرنے اور معاہدے کے مطابق بجلی کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کا پابند کرنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں دائر آئینی درخواست  پر سماعت ہوئی ۔ سماعت میں فریقین نے اپناموقف پیش کیا ۔

حافظ نعیم الرحمن نے اپنے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے ہمراہ سماعت میں شرکت کی اور عدالت سے استدعا کی کہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز لگے بل مسلسل آرہے ہیں براہ مہربانی اہل کراچی کو بجلی کے بھاری بلوں سے نجات دلائی جائے۔ سماعت کے بعد حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے 30لاکھ صارفین کی نظریں عدالت پر لگی ہوئی ہیں ، سماعت میں چیف جسٹس نے ہمیں یقین دلایا کہ اگر آئینی و قانونی طور پر فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز غلط ثابت ہوگئے تو فوری طور پر عوام کو ریلیف دلوایا جائے گا اور جو بل جمع کروا دیئے گئے ہیں ان سمیت اس ماہ کے بلوں سے بھی یہ چارجز ایڈجسٹ کروا دیئے جائیں گے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم بجلی کے بلوں میں کے ایم سی کے یوٹیلٹی چارجز کے خلاف بھی عدالت میں آئینی درخواست دائر کریں گے اور حکومت و کے الیکٹرک کے خلاف سیاسی و جمہوری جدو جہد بھی جاری رکھیںگے ۔ جماعت اسلامی نے بجلی کے بلوں میں یوٹیلٹی ٹیکس،الیکٹریسٹی چارجز،انکم ٹیکس ،ٹی وی لائسنس فیس اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کی مد میں اضافی وصولیوں پر کے الیکٹرک کے خلاف 24,23اور 25ستمبر کو شہر بھر میں عوامی ریفرنڈم کروانے کا اعلان کیا ہے جس میں عوام سے رائے لی جائے گی کہ اگر بجلی کے بلوں میں یوٹیلٹی چارجز اور فیول ایڈجسٹمنٹ کی وصولی ختم نہیں کی گئی تو بجلی کے بل ادا کیے جائیں یا نہیں ۔عوام کا جو بھی فیصلہ ہو گا ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ کے الیکٹرک ایک بار پھر اپنے پرانے حربے استعمال کرتے ہوئے کراچی کے عوام کو مزید نچوڑنا چاہتی ہے ، اس نے ایک سال میں 38کروڑ روپے اپنی لیگل ٹیم پر خرچ کیے ہیں ،کے الیکٹرک انتظامیہ صارفین سے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کر کے وکلا پر خرچ کرتی ہے اور اپنی نااہلی و خرابی کو چھپانے کے لیے وکلاء کے ذریعے سے فرار کا راستہ اختیار کرتی ہے لیکن جماعت اسلامی اس کا تعاقب کرے گی کسی صورت اسے بھاگنے نہیں دے گی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ،پیپلزپارٹی ، مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم سمیت تمام حکومتی جماعتیں کے الیکٹرک کی آلہ کاربنی ہوئی ہے جب بھی عوامی دباؤ اور عدالت میں اس پر مقدمہ چلنا شروع ہوتا ہے یہ تمام پارٹیاں کے الیکٹرک کو ریلیف پہنچانے کے لیے سرگرم ہوجاتی ہیں ،اب کے ایم سی کے میونسپل چارجز بھی کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے وصول کرنا شروع کر دیئے گئے ہیں جنہیں کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، کے الیکٹرک مافیا اور حکومتی سہولت کاروں کا بھی محاسبہ کیا جائے گا ۔ جماعت اسلامی اور کراچی کے عوام ایک پیچ پر ہیں بقیہ تمام پارٹیاں کے الیکٹرک کو کھلم کھلا سپورٹ کررہی ہیں عوام حیران ہیں کہ شہر سے بھاری مینڈیٹ لینے والی پارٹیاں اور کراچی سے تمام ٹیکسز وصول کرنے والی حکومتیں کے الیکٹرک کی کارکردگی کو اچھا قرار دیتی ہیں ۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کر کے اسے قومی تحویل میں لیا جائے اور پرائیویٹ کمپنی کو شیئرز دیے جائیں ،کے الیکٹرک کے خلاف خود نیپرا کی رپورٹ بھی موجود ہے اس کے باوجود اس کالائسنس منسوخ نہیں کیا جاتا۔

حافظ نعیم الرحمن نے عوام سے اپیل کی کہ ”عوامی ریفرنڈم” کا زیادہ سے زیادہ تعداد میں حصہ بنیں اور اپنی رائے سے اپنا حق ضرور حاصل کریں ۔اس موقع پر نائب امیرجماعت اسلامی کراچی عبد الوہاب ، ڈپٹی سکریٹری کراچی عبدالرزاق خان ، یو نس بارائی ،کے الیکٹرک کمپلنٹ سیل کے نگراں عمران شاہد، ڈپٹی سیکریٹری صہیب احمد ودیگر بھی موجود تھے ۔