وفاق اور صوبے مل کر متاثرین سیلاب کی آبادکاری کو یقینی بنائیں گے ، شہبازشریف


راولپنڈی(صباح نیوز)وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ وفاق اور صوبے مل کر متاثرین سیلاب کی آبادکاری کو یقینی بنائیں گے ، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جنگی بنیادوں پر بچوں کیلئے  غذائی اشیا ء کی اشدضرورت پڑگئی ہے اس حوالے سے مخیر حضرات آگے آئیں، کھلے آسمان تلے موجود لاکھوں کروڑوں متاثرین کسی کے سامنے جھولی نہیں پھیلاسکتے،  ان محتاجوں کو اپنی عزت نفس عزیز ہے صاحب حیثیت حضرات آگے بڑھتے ہوئے ان کے ہمدردبنیں، رضائیوں لحاف کمبل گرم کپڑوں کے عطیات دیئے جائیں عالمی برادری متاثرین کی مزیدامداد کی منتظر ہے ،حکومت پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے فوری اقدامات کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی ہے.

  ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے لندن روانگی سے قبل نورخان ائیربیس پر سیلاب کی صورتحال سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وزیراعظم کے خطاب کوپی ٹی وی سے نشرکیا گیا۔ شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ثمر قند میں شنگھائی تعاون کانفرنس کے موقع پر پاکستان  میں آنے والے حالیہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے تمام عالمی رہنماؤں کو آگاہ کیا۔ مصیبت زدہ بھائیوں کی مشکلات کے موقع پر مختلف ممالک کی جانب سے فوری امداد دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ سب نے کہا ہے کہ پاکستان  کے سیلاب متاثرین کی مزید مدد کی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ میں نے عالمی رہنمائوں کو یہ بھی آگاہ کیا کہ اس کے باوجود ہمارے محدود مالی وسائل ہیں۔ ہم نے سیلاب متاثرین کی خاطر خواہ مدد کی۔ 25 ہزارروپے فی خاندان کے حساب سے متاثرین میں 30 ارب  روپے  کی تقسیم کو شفاف طریقے سے  یقینی بنایا گیا ہے اور یہ امداد  عالمی طورپر تسلیم شدہ مستند بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے تقسیم کی گئی۔ اس پروگرام کی ساکھ کو سب تسلیم کرتے ہیں۔ سب نے اس امدادی پروگرام پر  وقتاً فوقتاً اظہار اطمینان کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہاکہ متاثرہ علاقوں میں مشترکہ سروے شروع کردیا گیا ہے تاکہ جتنے نقصانات ہوئے  ہیں اس کا صحیح  اندازہ لگایا جاسکے۔ کسی کمی بیشی کا احتمال نہ رہے۔ انہوں نے کہاکہ وفاق اور صوبے مل کر متاثرین سیلاب کی مدد کریں گے ان کی آباد کاری کو یقینی بنایا جائے گا۔ مشترکہ منصوبہ بنے گا کہ تعمیر نو کیسے کرنی ہے۔ بجلی کے بلز معاف کیے گئے ہیں۔ یقین دہانی کراتا ہوں کہ متاثرین سیلاب کی دن رات اسی طرح خدمت جاری رکھیں گے۔ پہلے بھی وفاق اور صوبوں کی تمام مشنری پاک فوج نے دن رات کام کیا۔ وزیراعظم نے مخیر اور صاحب حیثیت افراد سے اپیل کی کہ متاثرہ علاقوں میں جنگی بنیادوں پر لاکھوںبچوں کیلئے غذائی اشیاء کی اشد ضرورت پڑ گئی ہے۔

سردی کی آمد آمد ہے مخیر حضرات آگے بڑھیں۔ کمبل رضائیاں ، لحاف اور گرم کپڑوں کے عطیات دیں۔ وہ اشیاء مستند غیر سرکاری تنظیموں، پاک فوج اور سرکاری امدادی اداروں کے مراکز پر جمع یا براہ راست خود بھی تقسیم کرسکتے ہیں۔ ایک بار پھر قوم سے نوزائیدہ سے لے کر دو سال تک کی عمر کے بچوں کیلئے  اپیل کرتا ہوں ان کیلئے غذائی اشیاء کی ضرورت ہے۔ بچوں کے بھائی بہنیں اور والدین مخیر حضرات کی راہ تک رہے ہیں۔

متاثرہ خاندان  سردیوں کی آمد پر کھلے آسمان تلے پڑے ہیں۔ وہ کسی کے سامنے  ہاتھ نہیں پھیلا سکتے محتاج ضرور ہیں مگر اپنی عزت و نفس کے پیش نظر کسی کے سامنے جھولی نہیں پھیلائیں گے۔ لاکھوں کروڑوں متاثرین مخیر حضرات کی طرف دیکھ رہے ہیں وہ ان کے ہمدرد بنیں۔ کوئی انہیں سردی سے بچائے گا۔مخیر حضرات کی اس امدادپر حکومت  اور قوم مشکور رہے گی۔ عطیات دینے والوں کو اللہ تعالیٰ خوش و خرم رکھے اور ان کی عزت ودولت میں مزید اضافہ کرے۔