کے الیکٹرک کے بھاری بلوں میں کے ایم سی یوٹیلٹی چارجز عوام کی جیبوں پر ایک اور ڈاکہ ہے ، حافظ نعیم الرحمن


 کراچی(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک کے بھاری بلوںمیں اب کے ایم سی کے یوٹیلیٹی چارجز کی بھی وصولی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کراچی کے عوام کی جیبوں پر ایک اور ڈاکا قرار دیا ہے اور  کہا ہے کہ یہ عوام دشمن فیصلہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا، بجلی کے بلوں میں کے ایم سی میونسپل چارجز ٹیکس کو فی الفور ختم کیا جائے ،کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرکے قومی تحویل میں لیا جائے۔جو پرائیویٹ کمپنی کراچی کے شہریوں کو بجلی نہ دے سکی اسے وفاق و سندھ حکومتوں نے مختلف ہتھکنڈوں سے کراچی کے شہریوں کو لوٹنے کا لائسنس دے رکھا ہے ۔کے الیکٹرک وفاق  کے تحت ہے لیکن سندھ حکومت اور اس کے ماتحت کے ایم سی کے احکامات پر عمل کیا جارہا ہے ، ایک ہی گھر میں ایک سے زائد لگے بجلی کے میٹر کی بنیاد پر یہ ٹیکس دُگنا یا اس سے بھی زائد وصول کیا جائے گا ۔

اپنے بیا ن میں انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہری پہلے ہی کے الیکٹرک کی بدترین لوڈشیڈنگ، مہنگی ترین بجلی، جعلی فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز اور ان پر ٹیکسوں کی بھرمار سے پریشان ہیں ،اب کے الیکٹرک کے بجلی کے بلوں کے ساتھ کے ایم سی کے میونسپل یوٹیلٹی چارجزٹیکس (ایم یو سی ٹی) بھی لگا کر بھیجنا شروع کردیے ،سندھ حکومت بھی کراچی کے شہریوں سے الیکٹریسٹی ڈیوٹی کے نام پر اربوں روپے سالانہ کے الیکٹرک کے بلوں کے ذریعے وصول کرتی ہے، سندھ حکومت اس کاحساب دے،کے الیکٹرک گذشتہ 15 سالوں کے دوران الیکٹریسٹی ڈیوٹی کے نام پر کراچی کے شہریوں سے 70 ارب روپے سے زائد وصول کرچکی ہے،وفاقی اور صوبائی حکومت کے الیکٹرک کے ساتھ مل کر کراچی کے شہریوں کی جیبوں پر ڈاکا ڈال رہے ہیں،جبکہ کلا بیک کی مد میں کراچی کے شہریوں کے 50 ارب سے زائد روپے کے الیکٹرک پر واجب الادا ہیں جس پر حکومت نے آنکھیں بند کررکھی ہیں،کے الیکٹرک کی نج کاری کو 17 سال کا طویل عرصہ ہو گیا مگر کراچی سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوسکا نہ سستی بجلی مل سکی ،کے الیکٹرک کراچی کے شہریوں کو ملک کی مہنگی ترین بجلی فروخت کرتی ہے،جبکہ جعلی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بھی کراچی کے شہریوں سے لوٹ مار کی جا رہی ہے ،کے الیکٹرک کی مہنگی بجلی اور اس کے بھاری بل کراچی کے شہریوں کی قوت سے باہر ہو گئے ہیں۔عوام کے الیکٹرک کی اووربلنگ اور لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات چاہتے ہیں ،کوئی حکومت اور حکمران پارٹی کے الیکٹرک کے خلاف کراچی کے عوام کی آواز بننے پر تیار نہیں ،صرف جماعت اسلامی کے الیکٹرک کے خلاف اہل کراچی کی ترجمان بنی ہوئی ہے اور کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کا مقدمہ عدالتوں میں بھی لڑ رہی ہے اور سڑکوں پر بھی احتجاج کر رہی ہے ۔