عالمی برادری پاکستان کے سیلاب متاثرین کیلئے مدد کرے،سیکرٹری جنرل یواین


اسلام آباد (صباح نیوز)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں یہ عالمی برادر ی کی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بڑے پیمانے پر مدد کرے۔سیلاب متاثرین کی امداد کے حوالہ سے پاکستانی عوام اور پاکستانی حکومت مجھے جوبھی ذمہ داری دیں گے میں اسے پورا کروں گا۔ سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے میں پوری عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے سامنے آگاہی پیدا کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کروں گاتاکہ وہ پاکستان،پاکستانی عوام اور پاکستانی حکومت کی مدد کریں۔ اقوام متحدہ پاکستان کو اس مشکل وقت میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کا باعث بننے والے مادوں کے اخراج کو بڑے پیمانے پر کم کرنے کے لئے اقدامات کریں۔ عالمی برادری کو یہ بھی چاہئے کہ پاکستان جیسے ممالک کی ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نکلنے میں مدد کرے۔ میری آواز پاکستانی عوام ، حکومت کے ساتھ ہے اور اقوام متحدہ کا تمام نظام اس وقت پاکستان کی مدد کررہا ہے۔ ہمارا حصہ محدود ہے لیکن ہم پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے پر عزم ہیں۔ پاکستان میرے دل میں بستا ہے کیونکہ میں نے اقوام متحدہ کے کمشنر برائے مہاجرین کے طور پر پاکستان کے ساتھ مل کر بہت کام کیا ہے۔ افغان مہاجرین کی حفاظت، مہمان نوازی  اورا مداد کے حوالہ سے پاکستانیوں نے دل کھول کر مدد کری ہے۔ میرے پاکستا ن اور پاکستانیوں کی تعریف کے حوالہ سے جذبات لامحدود ہیں۔ میں پاکستانی عوام کے ساتھ اس مشکل وقت میں یکجہتی کااظہار کرتا ہوں ،

ان خیالات کااظہار اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کے ہمراہ نیشنل فلڈ ریسپانس کوآرڈینیشن سینیٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیاجبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کو یقین دہانی کروائی کہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے اقوام متحدہ کی جانب سے اور اقوام متحدہ کے زریعہ دی جانے والی امداد کی ایک ، ایک پائی شفاف انداز میں اور دکھی انسانیت کے مفا د میں خر چ کی جائے گی۔ آج پاکستان کو قدرتی آفت کا سامنا کرنا پڑا ہے ہوسکتا ہے کل کو کسی اور ملک اور خطے کو اس طرح کی آفت کا سامنا کرنا پڑے،

اس موقع پر انتونیو گوتیرس کو پاکستان میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور جاری امدادی کاموں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔ انتونیو گوتیرس کا کہنا تھا کہ میں تمام مرد اورخواتین حضرات کا شکر گزار ہوں جو اس تباہ کن قدرتی آفت کے متاثرین کی مدد کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین، رضاکار، حکومتی افسران، مقامی حکومتوں کے ملازمین، پاکستان آرمی، این جی اوز مل کر متاثرین کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے شاندار کام سرانجام دے رہے ہیں۔

انتونیو گوتیرس کا کہنا تھا کہ انسانیت کے نیچر کے خلاف جنگ کا اعلان کیا ہوا ہے اور نیچر واپس حملہ آور ہے، نیچر اندھی ہے کیونکہ وہ ان کے خلاف حملہ آور نہیں جو نیچر کے خلاف زیادہ اقدامات کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے حوالہ سے پاکستان کا حصہ بہت تھوڑا ہے تاہم پاکستان قدرتی آفات سے متاثر ہونے بڑے ممالک میں شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیچر غلط اہداف کو نشانہ بنا رہی ہے بلکہ ا سے جوماحولیاتی تبدیلی کے زیادہ ذمہ دار ممالک ہیں انہیں نشانہ بنانا چاہیے۔ماحولیاتی تبدیلی کے ذمہ داروں کو اس قسم کے مسائل کا سامنا کرنا چاہیے تاہم ایسا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب ایک قدرتی آفت ہے جو ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آتا ہے۔ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جن کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ موسمیاتی بتدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے مزید اقدامات کرنا ہوں گے،اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس اور ان کے وفد کے ارکان کو خوش آمدید کہتا ہوں اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ آج پاکستان تشریف لائے ہیں، پاکستان کے عوام کے ساتھ ہمدردی دکھانے کے لئے اور اپاکستان کے عوام کو یہ پیغام دینے کے لئے جب پاکستان تاریخ کے سب سے بڑ ے سیلاب اورتباہی سے دوچار ہے ، آج اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پاکستان کے عوام کے ساتھ یکجہتی کااظہار کرنے کے لئے کھڑے ہیں، پاکستان کے عوام اور خصوصی طور وہ کروڑوں لوگ جو اس وقت صوبہ سندھ، بلوچستان ، خیبر پختونخوا، پنجاب اور دوسرے علاقوں میں پانی میں گھرے ہوئے ہیں ان کو بتانے آئے ہیں کہ ہمیں نہ صرف نہ پاکستان کے عوام کے ساتھ کھڑے ہونا ہے بلکہ ان کی دسترس میں جو بھی ذرائع ہیں ان کو عمل میں لائیں گے اورپاکستان کی اس مصیبت کی گھڑی میں عوام کو ریلیف دلانے کے لئے اور ہمارے پُل، ہزاروں کلو میٹر سڑکیں، کمیونیکیشن سسٹم اور ٹرانسپورٹ سسٹم جو تباہ ہو گیا اس کی بحالی اورمرمت کے لئے جو بھی بن پڑا وہ کریں گے لیکن آج انہوں نے جو بطور سیکرٹری جنرل گفتگو کی ہے میں اس سے بہت متاثر ہوا ہوں ، اگر پاکستانیوں سے بڑھ کر نہیں توپاکستانیوں کی طرح انہوں نے گفتگو کی ہے،ا ن کے احساس کو جانا ہے ، ان کے دکھے میں شریک ہوئے ہیں ا ور دل کی اتھاہ گہرائیوں سے بات کی ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے اس موقع پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کو یقین دہانی کروائی کہ اقوام متحدہ کی جانب سے اور اقوام متحدہ کے زریعہ دی جانے والی امداد کی ایک ، ایک پائی شفاف انداز میں اور دکھی انسانیت کے مفا د میں خر چ کی جائے گی۔ میں یہ یقین دہانی تقریب میں موجود وزرائ، جنرل آفیسرز اورحکومتی عہدیداروں کے سامنے کروا ہوں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان، صوبائی حکومتوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز جن میں افواج پاکستان بھی شامل ہیں کے ساتھ مل کر بطور ٹیم سیلاب سے متاثر ہونے والے 33ملین لوگوں کو امداد فراہم کررہے ہیں۔ یہ انسانی استعدادکار سے بڑا چیلنج ہے۔ میں اقوام متحدہ، مختلف ممالک اور تنظیموں کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد پر سب کا شکر گزار ہوں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو دورہ پاکستان کے زریعہ سیلاب متاثرین کی اصل صورتحال جاننے کا موقع ملے گا۔ہم اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے پاکستان سے اظہار یکجہتی کے لئے دورہ پاکستان پر ان کے شکر گزارہیں۔  اس موقع پر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات احسن اقبا ل چوہدری، وزیر خزانہ داکٹر مفتاح اسماعیل احمد، وفاقی وزیر برائے اقصادی امور سردار ایاز سادق، وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان، وزیر مملکت برائے خزانہ داکٹر عائشہ غوث پاشا ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اخترنواز ستی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

اس سے قبل وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی کابینہ کے ارکان بھی شریک ہوئے،ا س موقع پروزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو تباہ کن سیلاب کا سامنا ہے، جو کہ موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پیدا ہونے والی قدرتی آفت کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ کی ایجنسیوں، بین الاقوامی برادری اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں 33 ملین سے زیادہ متاثرین کے لیے کی جانے والی وسیع امدادی کوششوں کا ذکر کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیکرٹری جنرل گوتریس نے اس مشکل وقت میں پاکستان کا دورہ کر کے پاکستانی عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔وزیراعظم نے پاکستان کے فلڈ ریسپانس پلان کی فنڈنگ کے لیے اقوام متحدہ کی 160 ملین ڈالر کی “فلیش اپیل” سمیت بین الاقوامی امداد کو متحرک کرنے کے لیے سیکرٹری جنرل کی بھرپور حمایت کو سراہا۔ انہوں نے سیکرٹری جنرل کے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے دنیا بھر میں زبردست پیغام رسانی کی بھی تعریف کی جس میں سیلاب اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے تعلق کو اجاگر کیا گیا۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سیکرٹری جنرل کی قیادت اور بروقت مدد نے تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والے سنگین چیلنجوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے میں مدد دی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی کاربن کے 1 فیصد سے بھی کم اخراج کے ساتھ، پاکستان گلوبل وارمنگ کے لیے سب سے کم ذمہ داروں میں سے ایک ملک ہے لیکن اس کے باوجود، پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے پہلے دس ممالک میں شامل ہے ۔وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی انصاف کے جذبے کے تحت پاکستان کو عالمی برادری خصوصا صنعتی ممالک کی طرف سے اس موسمیاتی آفت سے نبٹنے , بحالی اور تعمیر نو کے لیے تعاون کرنا چاہیئے۔دونوں رہنماوں نے سیلاب سے متاثرہ آبادی کی بحالی اور سیلاب سے تباہ ہونے والے علاقوں کی تعمیر نو کے لیے حکومت پاکستان کی منصوبہ بندی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعظم نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کی بروقت مدد کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی کے مطابق حکمتِ عملی بنانے اور تخفیف کے مختلف منصوبوں سمیت مستقبل میں موسمیاتی اثرات سے نبٹنے کی حکمت عملی تشکیل دینے کے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا،پاکستان کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل نے پاکستانی عوام کے لیے اپنی بے پناہ تعریف کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی عوام کی طرف سے اپنے ہم وطنوں کی مدد کرنے اور کئی دہائیوں تک لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی میں ان کی فراخدلی کے گواہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انھیں اس سیلاب سے ہونے والے جانی اور مالی نقصانات پر بیحد افسوس ہے ۔ انہوں نے بین الاقوامی امداد کو متحرک کرنے سمیت پاکستان کو مکمل حمایت اور عزم کا یقین دلایا۔ سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ یہ محض یکجہتی کا نہیں بلکہ انصاف کا سوال ہے۔

انہوں نے کہا کہ بحالی اور تعمیر نو کے لیے درکار بڑے پیمانے پر تعاون کے علاوہ، موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت ہے ۔سیکرٹری جنرل گوٹیرس پاکستان میں تاریخی بارشوں اور سیلاب کے تناظر میں یکجہتی کے لیے دو روزہ دورے پر پاکستان ہیں۔ وزیراعظم اور سیکرٹری جنرل نے بعد ازاں نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر (NFRCC) میں بریفنگ میں شرکت کی۔ سیکرٹری جنرل اپنے دورے کے دوران سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں کے جائزے کیلئے بھی جائیں گے۔