جماعت اسلامی یوتھ کے رہنما رانا صلاح الدین کا دن دیہاڑے قتل قابل مذمت ہے ،جاوید قصوری


لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی یوتھ ونگ کے سرگرم نوجوان رہنما رانا صلاح الدین کی جوہر ٹائون لاہور میں دن دیہاڑے قتل کرنے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ واقعہ کی تحقیقات کرتے ہوئے ذمہ داران کو جلد گرفتار کیا جائے۔ لاہور سمیت پورے صوبے میں لاقانونیت کی انتہا ہوچکی ہے۔ جرائم پیشہ عناصر کو کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے کا خوف نہیں۔ ملک میں جنگل کا قانون رائج ہے۔ انہوں نے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ایک ماہ کے دوران لاہور شہر میں 6ہزار سے زائد سٹریٹ کرائم ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ اغوا برائے تاوان سمیت قتل و غارت گری ، چوری اور راہزنی کی وارداتوں نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے۔ حکومت کی لاہور کو سیف سٹی بنانے کے دعوے کی قلعی بھی کھل چکی ہے۔ لوگوں کو جان و مال کا تحفظ حاصل نہیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کا تحفظ فراہم کریںمگر بد قسمتی سے حکمران یہاں بھی بری طرح ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔ جب تک جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھرتے رہیں گے اس وقت تک امن و امان قائم نہیں ہوسکتا۔

محمد جاوید قصوری نے وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی اور آئی جی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رانا صلاح الدین کے قتل میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لائیں تاکہ لوگوں کو تحفظ کا احساس ہو۔ سرے عام قانون کی دھجیاں اڑانے والے اور سنگین قسم کی وارداتوں میں ملوث افراد کسی بھی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں۔ صوبائی حکومت مسلسل پنجاب پولیس میں تقرر و تبادلوں میں مصروف ہے۔ جس کی بنا پر ادارے کی کارکردگی صفر ہوچکی ہے۔