ملکی ترقی کیلئے سیاسی استحکام، معاشی پالیسیوں کے تسلسل اورسماجی یکجہتی کی ضرورت ہے،احسن اقبال


لاہور (صباح نیوز)وزیرمنصوبہ بندی وترقی احسن اقبال نے کہاکہ ملکی ترقی کیلئے سیاسی استحکام، معاشی پالیسیوں کے تسلسل اورسماجی یکجہتی کی ضرورت ہے،ملک کو جتنا نقصان عمران نے پہنچایا کوئی دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا، مختصر مدت کے باوجود حکومت ملکی معیشت کو بہتر کرنے کی ہرممکن کوشش کررہی ہے ۔

وہ لاہور میں پریس کانفرنس  اور لاہور چیمبر آف کامرس سے خطاب کررہے تھے، پریس کانفرنس کے دوران احسن اقبال نے کہاکہ تحریک انصاف نے حکومت چھوڑنے سے پہلے معیشت کو تباہ کیا تاہم موجودہ حکومت نے معیشت کو بحرانی کیفیت سے نکالا جس میں آنے والے چھ سے آٹھ ماہ کے دوران مزید بہتری آئے گی ۔احسن اقبال نے کہاکہ معیشت کو درست سمت میں گامزن کرنے کا واحد طریقہ برآمدات میں اضافہ کرنا ہے۔انہوں نے ملکی معیشت کی ترقی کیلئے وسائل کی فراہمی کیلئے جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح کو دگنا کرنے کی ضرورت پر بھی زوردیا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں اپنی پیداواری صلاحیتوں کو بڑھانا پڑے گا ۔انہوں نے کہاکہ چین نے پاکستان کی معیشت کو بہتربنانے کیلئے برادرانہ مدد کرنے کی پیش کش کی ہے۔احسن اقبال نے کہاکہ ملکی ترقی کیلئے سیاسی استحکام، معاشی پالیسیوں کے تسلسل اورسماجی یکجہتی کی ضرورت ہے،اس سے قبل لاہور چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال  نے کہا کہ آنے والے وقت میں حکومت نام کی چیز غیر موثر ہو جائے گی، اب پرائیویٹ سیکٹر ملک کو آگے لے کر جائے گا، ہمیں آگے بڑھنا ہے تو ہمیں سرمایہ کاری درکار ہے جس کے لیے  پرائیویٹ سیکٹر سے مدد لینا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم گئے تھے تب ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب تھا، ملک کو جتنا نقصان عمران خان نے پہنچایا کوئی دشمن بھی نہیں پہنچا سکتا، گزشتہ چار سال میں سی پیک پر مجرمانہ غفلت ہوئی ہے،چار سال میں ایک ڈالر بیرون ملک سے سی پیک پر پاکستان نہیں آیا۔ احسن اقبال کا  کہنا تھا کہ دنیا میں جس ملک نے ترقی کی وہاں برآمدات بڑھیں،  ہمیں ٹیکس کلیکشن کو بھی دگنا کرنے کی ضرورت ہے، ہمارا 1500 ارب روپے کا دفاعی بجٹ اور 530  ارب روپے پینشن کا بجٹ ہے ، ٹیکس ریونیو کو 15 بیس ارب روپے تک لیجانا ہوگا۔

وفاقی وزیر  نے مزید کہا کہ جب پاکستان امریکا کی ضرورت تھا تب ہم نے کوئی فائدہ نہیں لیا، ہمارا اقتدار میں دورانیہ 9 سال ہے، ہماری حکومت ہمیشہ سے بحران کی کیفیت میں رہی، اگرپاکستان میں جمہوریت کو تسلسل سے چلنے دیا ہوتا تو حالات بہتر ہوتے کیونکہ سیاسی استحکام اور اقتصادی پالیسیوں کا تسلسل ملکی ترقی کا راز ہے۔