شہدادکوٹ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی سندھ و سابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہاکہ ایک ماہ سے مسلسل بارشوں نے سندھ میں بڑی تباہی مچادی ہے، فصلوں و کچے گھروں و املاک کا ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے۔ بارش کے پانی کو اسٹور کرنے کے لیے چھوٹے چھوٹے اور مضبوط ڈیم بنائے جاتے تو شاید اتنا نقصان بھی نہ ہوتا اور اسٹورشدہ پانی سے بنجر زمین کو آباد بھی کیا جاتا۔ سندھ حکومت کی جانب سے آفت زدہ قرار متاثرہ 9 اضلاع میں مکمل سروے کرنے کے بعد سیاسی بندربانٹ و اقرباپروری کی بجائے اصل حق حقداروں تک ریلیف پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔اللہ کی یہ رحمت بارش کئی علاقوں میں خوشیوں کا پیغام بھی لائی ہے۔ الخدمت ملک بھر کی طرح شہداکوٹ سمیت سندھ میں بھی بارش متاثرین کی مدد میں مصروف ہے۔ جس میں کچا راشن خیمے اور دیگر ضرورت کا سامان شامل ہے۔اہل خیر لوگ آگے بڑہ کر متاثرین کی امداد و بحالی کے کاموں کے لیے الخدمت کے ساتھ دست تعاون بڑھائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہدادکوٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ امیر ضلع ڈاکٹر امتیاز احمد شیخ ، نائب امیر سید گل محمد شاہ اور الخدمت کے ضلعی صدر ابراہیم دایو بھی ان کے ہمراہ تھے۔
نہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ مہنگائی و بجلی بحران نے عوام کی زندگی اجیرن بناکر رکھ دی ہے۔ عالمی منڈی میں تیل قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو پہنچایا جائے اور کم از کم 50 روپے پیٹرول فی لیٹر قیمت میں کمی کی جائے۔حکومت محض اعلانات اور نمائشی کی بجائے بارش متاثرین کی امداد و بحالی کے لیے عملی اقدامات کرے۔ عوام نے تمام پارٹیوں اور نظاموں کو آزمایا ہے جو سب ناکام ثابت ہوئے ہیں اب ایک موقع جماعت اسلامی کو ملنا چاہئے۔ جماعت اسلامی حکومت کے بغیر بھی بارش سیلاب ودیگر قدرتی آفات کے موقع پر سندھ کے عوام کی خدمت کے لیے پہنچ جاتی ہے جبکہ سندھ بھر میں ہسپتال ایمبولینس، تعلیمی، فلاحی ادارے دن رات بلاتفریق عوام کی خدمت میں مصروف ہیں۔