درست حلقہ بندیوں کے بغیرشفاف انتخابات ممکن نہیں،فروغ نسیم


اسلام آباد(صباح نیوز)سابق وزیر قانون اور ایم کیو ایم کے رہنما فروغ نسیم نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سندھ حکومت کے ساتھ ملا ہوا۔معاملہ چیف الیکشن کمشنر کے نوٹس میں بھی لایا مگر کچھ نہیں ہوا، یقین ہے کہ سپریم کورٹ کراچی کو فرنچائز نہیں بننے دے گی، تمام جماعتیں ہمارا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

فروغ نسیم نے کہا کہ کراچی، حیدرآباد اور اربن سندھ کا حلقہ بندیوں کا مقدمہ ہر سال لڑ رہے ہیں، ہر حلقے کے لوگوں نے مئیر کو ووٹ دینا ہے،  ملیر کے تین اور باقی کا ایک ووٹ یہ زیادتی ہے، اس کے لئے ہر طرح کوشش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2014 میں سپریم کورٹ نے کہہ دیا ہے کہ حلقہ بندیاں الیکشن کمیشن کا کام ہے، سندھ میں سندھ حکومت حلقہ بندیاں کر رہی ہے، ہم نے حلقہ بندیوں کے معاملے پر ہائی کورٹ سے رجوع کیا، تحریک انصاف نے ہمیں کاپی کیا ہے، سندھ حکومت نے مسائل کے حل کے لئے سلیکٹ کمیٹی بنائی جس کا کام اسٹرکچرل ریفارمز تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم کراچی سے وفادار ہیں تو درست آدمی کو لانا چاہیے، آپ کراچی سے وفادار نہیں ہیں، ہمارا موقف ہے کہ بلدیاتی انتخابات فوری ہونے چاہیے، جب تک شفاف حلقہ بندیاں نہیں ہوگی شفاف انتخابات ممکن نہیں، ہمیں یقین ہے کہ سپریم کورٹ کراچی کو فرنچائز نہیں بننے دے گی، کراچی میں صحیح نمائندگی نہیں اور نہ ہی پیسہ صیح خرچ کیا جا رہا ہے۔فروغ نسیم نے کہا کہ سارے بھائی کراچی میں غیر قانونی حلقہ بندیوں کے معاملے پر آواز اٹھائیں، حلقہ بندیاں کرنا صرف الیکشن کمیشن کا کام ہے، ہم نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ ہمیں آپ پر اعتماد ہے، الیکشن کمیشن کا نیچے کا عملہ سندھ حکومت کے ساتھ ملا ہوا ہے جو الیکشن کمیشن کو مس گائیڈ کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارش کی وجہ سے انتخاب ملتوی کرنا وقتی بات ہے، کراچی اور حیدر آباد میں غیر قانونی حلقہ بندیاں ہوئی ہیں، جماعت اسلامی ہو، پی ٹی آئی یا دوسری کوئی جماعت ہمارے ساتھ ملکر آواز اٹھائے، یہ الیکشن کمیشن کا کام ہے اسے اپنی ذمہ داری چھوڑنی نہیں چاہئے۔سابق وزیر قانون  فروغ نسیم کا مزید کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر سے کہا آپ ایماندار آدمی ہیں، سندھ میں الیکشن کمیشن کا نچلا عملہ سندھ حکومت کے ساتھ ملا ہوا ہے، چیف الیکشن کمشنر نے کہا معاملے کو دیکھوں گا پھر کچھ نہ ہوا۔