یاسین ملک سے اظہار یک جہتی کے لیے لبریشن فرنٹ کا اسلام آباد میں تین روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ شروع


 اسلام آباد(کے پی آئی)جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں قید یاسین ملک سے اظہار یک جہتی  مہم شروع کر دی ہے ۔

اس سلسلے میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر تین روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ شروع ہوگیا ہے ۔ کیمپ میں راجہ حق نواز خان اورسلیم ہارون کی قیادت میں پارٹی کے دیگر ممبران اور سٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے لیڈران و کارکنان موجود ہیں  ۔ بھوک ہڑتالی کیمپ  جمعہ اور ہفتے کو بھی جاری رہے گا ادھ رکوٹلی میں بھی  تین روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ شروع ہوگیا ہے۔ ۔ ترجمان  جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مطابق  اس دوران  آزاد کشمیر گلگت بلتستان میں ضلعی سطح کے علاوہ دنیا بھر میں بالخصوص لندن، برسلزاور نیویارک جیسے اہم دارلحکومتوں میں  احتجاج کیا جائے گا۔

تین روزہ بھوک ہڑتالی کیمپ کا  فیصلہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کی سپریم کونسل کے اجلاس میں کیا گیا تھا ۔ اس موقع پر بھارتی حکومت کی طرف سے محمد یاسین ملک کے خلاف دائرتمام جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میںغیر منصفانہ عدالتی سماعت اور انہیں عدالتوں میں پیش نہ کرنے کی بھارتی روش کو غیرقانونی، غیر انسانی و غیر جمہوری عمل قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی گئی۔ ادھر محمد یاسین ملک نے دھمکی دی ہے کہ اگر انہیں جھوٹے مقدمات میں منصفانہ ٹرائل فراہم اور عدالت میں از خود پیش نہیں کیا گیا تو وہ 22 جولائی سے دہلی کی بدنا م زمانہ تہاڑ جیل میں غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتال شروع کر دیں گے۔

یاسین ملک نام نہاد ٹیرر فنڈنگ کے ایک من گھڑت مقدمے میںکینگرو عدالت کے حکم پر عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔محمد یاسین ملک نے اپنے خلاف مقدمات میں ذاتی حیثیت میں پیش کر نے اور منصفانہ ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ نے سری نگر میں ایک بیان میں کہا کہ یاسین ملک کو عدالت میں پیش نہ کرنا غیر قانونی اور غیر جمہوری ہے۔دریں اثنا، یاسین ملک کی 10 سالہ بیٹی رضیہ سلطانہ نے ایک پرجوش ویڈیو پیغام میں اپنے والد سے بھوک ہڑتال نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ دنیا ان کی فریاد سنے گی اور انکے والد کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دباو ڈالے گی