منی لانڈرنگ کیس ،شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور ،سلیمان شہباز اشتہاری قرار


لاہور(صباح نیوز)لاہور کی سپیشل کورٹ سینٹرل نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی جبکہ ان کے صاحبزادے سلیمان شہباز کو اشتہاری قراردیدیا۔

آج لاہور کی سپیشل سینٹرل کورٹ میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے۔ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں چالان داخل کر رکھا ہے۔

عدالت نے شہباز شریف کی حاضری معافی درخواست پر اعتراض کرتے ہوئے استفسار کیا کہ وکیل امجد پرویز کہاں ہیں ؟۔معاون وکیل نے جواب دیا کہ امجد پرویز پیش نہیں ہو رہے، اس پر جج نے معاون وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ کا وکالت نامہ نہیں، آپ کیسے حاضری معافی کی درخواست کر سکتے ہیں ؟۔

معاون وکیل نے بتایا کہ مجھے شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے اتھارٹی دی ہے، جج نے کہا کہ قانون کے مطابق دیکھتا ہوں حاضری معافی کی درخواست کون دائر کرسکتا ہے۔

جج سپیشل کورٹ سنٹرل نے کہا کہ ٹرائل میں نامزد ملزمان کے وکلا ء کے وکالت نامے بھی نہیں آئے، ملزمان کی ضمانتیں کیا کنفرم ہوئیں؟ انہوں نے معاملے کو سنجیدہ لینا چھوڑ دیا۔ملزمان کے وکلاء نے جواب میں کہا کہ ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں۔

اس موقع پر عدالت نے حمزہ شہباز کو واپس جانے کی اجازت دے دی جس کے بعد وہ سپیشل سینٹرل عدالت سے واپس روانہ ہوگئے ۔سپیشل سینٹرل کورٹ میں منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے اپنی رپورٹ جمع کرادی۔

اس موقع پر عدالت نے شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز اور طاہر نقوی کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے دونوں ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات طلب کرلیں ۔ عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں شریک ملزم مقصود کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی تفصیل بھی مانگ لی۔

عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ بعد ازاں مقدمے کی سماعت 30 جولائی تک ملتوی کردی گئی۔