پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کی سفارش کردی


اسلام آباد(صباح نیوز)پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے پیٹرولیم قیمتوں میں کمی کی سفارش کردی،آمنہ مسعود کے الزامات پر سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں طلب، کمیٹی نے گورنر اسٹیٹ بینک اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تنخواہ اور مراعات کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں،

کمیٹی چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب نے خاتون کو کہا کہ آپ اتنی خوبصورت ہیں شادی کی کیا ضرورت ہے، ہم سب کی بیٹیاں ہیں، معاملے کو بہت سیریس لینا چاہیے، نیب کے افسران کو اپنے ا ثاثوں کی تفصیلات تو دینا پڑیں گی،کچھ لوگ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں، معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا  اجلاس کمیٹی چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا، کمیٹی چیئرمین نور عالم خان  نے کہا کہ ایک محکمے نے کہا  آج (بدھ) عید ہے، اس لیے نہیں آ سکتے جبکہ عید تو 10 جولائی کو ہے، جس پر  سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ یہ محکمہ نیب ہوگا، جس پر نورعالم خان نے کہا کہ جی نیب ہی ہے۔ انہوں نے نیب افسر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کو بتائیں کہ کل (جمعرات) کمیٹی میں آئیں، نیب افسران کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات تو دینا پڑیں گی۔

اجلاس میں سابق چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب)جاوید اقبال پر خاتون آمنہ مسعود جنجوعہ کے الزام کا معاملہ بھی زیر بحث آیا،نور عالم خان نے کہا کہ آمنہ مسعود جنجوعہ نے سابق چیئرمین نیب کے بارے میں بات کی ہے، چیئرمین نیب نے خاتون کو کہا کہ آپ اتنی خوبصورت ہیں شادی کی کیا ضرورت ہے، ہم سب کی بیٹیاں ہیں، اس معاملے کو بہت سیریس لینا چاہیے۔ کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ جاوید اقبال نے لاپتا افراد کے کمیشن میں آنے والی خاتون کو کہا کہ آپ اتنی خوبصورت ہیں شادی کی کیا ضرورت ہے؟کمیٹی کے ارکان نے سابق چیئرمین نیب پر عائد الزام کا سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا جس کے بعد  سابق چیئرمین نیب کوآج  طلب کرلیا گیا۔ سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال اور  طیبہ گل کے مبینہ ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے بھی چیئرمین پی اے سی نے جاوید اقبال اور طیبہ گل کواجلاس میں بلانے کا امکان ظاہر کیا  اور کہا کہ معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔

کمیٹی چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ نیب نے بریف کیوں نہیں بھیجا ، آج میٹنگ ہے، سابق چیئرمین نیب کہہ رہے ہیں کہ وہ عید منانے کیلئے جارہے ہیں، ان کو کہا ہے آج کی میٹنگ میں حاضر ہوں، کچھ لوگ اپنے آپ کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔  مختلف اداروں کے سربراہان کی عدم موجودگی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کمیٹی اراکین نے کہا کہ ایسی کوئی روایت قائم نہ کریں کہ کسی ادارے کے سربراہ کے بجائے کوئی اور آ جائے۔کمیٹی نے اجلاس میں اسپیشل سیکرٹری وزارت خزانہ کی عدم موجودگی پر اظہار برہمی کیا۔ ایڈیشنل سیکرٹری فنانس نے اجلاس کو بتایا کہ اسپیشل سیکرٹری وزیراعظم شہباز شریف کے پاس میٹنگ میں ہیں۔ جس پر چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ آپ نے جو معیشت اور عوام کے ساتھ کیا ہے وہی کمیٹی کے ساتھ کر رہے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نور عالم خان  نے گورنر اسٹیٹ بینک کی عدم موجودگی پر بھی اظہار برہمی کیا،   ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ گورنر اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی اجلاس کی وجہ سے کراچی میں ہیں۔

جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم سربراہ کے علاوہ کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ سربراہ کا آنا ضروری ہے۔ نور عالم خان نے کہا کہ آج  ڈی جی ایف آئی اے کو بھی بلا لیں اور  اجلاس کے اخراجات اسپیشل سیکرٹری فنانس، اسٹیٹ بینک گورنر کی تنخواہ سے کاٹیں۔ کمیٹی رکن نثار احمد چیمہ نے کہا کہ یہ اصول ہونا چاہیے کہ جو ادارے کا سربراہ کمیٹی میں نہ آئے اجلاس کا خرچہ اس کی تنخواہ سے کاٹنا چاہیے۔ اس بار چھوڑ دیں، اگلے اجلاس سے ایسا ہونا چاہیے۔ چیئرمین کمیٹی نور عالم خان نے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک سے استفسار کیا کہ آپ کی تنخواہ کتنی ہے، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میری تنخواہ 25 لاکھ روپے ہے۔ گاڑی کے سوال پر انہوں نے بتایا کہ میرے پاس ہنڈا سوک ہے۔کمیٹی نے گورنر اسٹیٹ بینک اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تنخواہ اور مراعات کی تفصیلات طلب کرلی۔ کمیٹی رکن نثار چیمہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 15 ایم این ایز کے برابر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کی تنخواہ ہے۔

اجلاس کے دوران پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین  نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمت عالمی مارکیٹ میں کم ہوئی ہے۔ جب قیمت عالمی مارکیٹ میں کم ہوتی ہے تو ہمارے ملک میں کم کیوں نہیں ہوتی؟۔ جب قیمت عالمی مارکیٹ میں زیادہ ہوتی ہے اِدھر بڑھتی ہے مگر کم ہونے کے ساتھ کم نہیں ہوتی۔ نور عالم خان نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں دو بار واضح کمی آچکی ہے جب کہ حکومت نے قیمتوں میں کمی کے بجائے اضافہ کر دیا۔ وزارت خزانہ، پٹرولیم ڈویژن اور حکومت سے درخواست ہے کہ عوام کو ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی سفارش کی۔کمیٹی رکن شیخ روحیل نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں 50 روپے لیٹر کے مساوی کمی آچکی ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے حکومت سے سیلز ٹیکس بڑھانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔کمیٹی نے ایجنڈا پر کارروائی کے بغیر ہی اجلاس ملتوی کر دیا۔