اسلام آباد(صباح نیوز)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ لگ رہا ہے پنجاب میں حمزہ شہبازکی حکومت نہیں رہے گی، معیشت کو ٹھیک کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ زرداری خاندان اور شریف خاندان کا جو اربوں ڈالر باہر پڑا ہے اگر اس کا آدھا بھی پاکستان لے آئیں تو معیشت ٹھیک ہو جائے گی،آپ سازش کرکے آ گئے تو اب کہہ رہے ہیں کہ یہ سارا عمران خان اور پی ٹی آئی نے کیا ہے، اگر ہم نے یہ کیا ہے تو ہمیں رہنے دینا چاہیے تھا آج ہم اس کی ذمہ داری لیتے،لوگ پوچھنا چاہتے ہیں کہ کونسی قیامت آ گئی، ان دو مہینوں میں کیا ہو گیا کہ قیمتیں بھی آسمانوں پر چلی گئیں، معیشت ، روپیہ ، اسٹاک مارکیٹ بھی نیچے چلی گئی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں الیکشن میں دھاندلی کی تیاری ہو رہی ہے، پنجاب پولیس اور بیورو کریسی نے شریف مافیا کے کہنے پر 25مئی کو عوام پرظلم کیا، پنجاب میں الیکشن میں دھاندلی کی تیاری ہو رہی ہے، انہوں نے تو رہنا نہیں افسران کوئی غیر قانونی کام نہ کریں، لگ رہا ہے اب پنجاب میں حمزہ شہبازکی حکومت نہیں رہے گی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت غیرملکی سازش کے تحت آئی ہے، یہ تومہنگائی کم کرنے آئے تھے، دوماہ ہو گئے مہنگائی مسلسل بڑھ رہی ہے، دوماہ میں سٹاک مارکیٹ بھی نیچے گرگئی ہے، روپیہ کی قدرمسلسل کم ہو رہی ہے، ہماری حکومت میں ملک صیح سمت میں جارہا تھا، آئی ایم ایف نے بھی ہماری حکومت کی کارکردگی کوسراہا، صنعتی ترقی سے لوگوں کو روزگار مل رہا تھا، ہم نے لوگوں کو 55 لاکھ نوکریاں دی تھیں، اس کی وجہ کنسٹرکشن سیکٹر کو اٹھانا، بڑے پیمانے کی صنعتوں میں ریکارڈ ترقی ہونا، ٹیکسٹائل سیکٹر سمیت دیگر شعبوں کی برآمدات میں اضافہ ہونا شامل ہے، آئی ٹی کی برآمدات میں دو سالوں میں 75 فیصد اضافہ ہوا، ہم نے پیٹ کاٹ کر بجلی، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت نہیں بڑھنے دی، کیونکہ ہم پتا تھا کہ لوگوں کے کیا حالات ہیں، پتا تھا کہ بین الاقوامی عذاب آیا ہواہے، کونسی قیامت آگئی دوماہ میں مہنگائی آسمان پرپہنچ گئی، سازش کر کے انہوں نے معاشی بحران پیدا کیا، ملک ٹھیک چل رہا تھا انہوں نے پہلے حکومت گرا کر بحران اوراس کے بعد معاشی بحران آیا، شوکت ترین کو کہا تھا نیوٹرل کو بتائیں اگر سیاسی بحران آیا تو ملک قیمت ادا کرے گا، مجھے پتا تھا ان سے ملک نہیں سنبھالا جائے گا، شہبازشریف کی ساری ڈویلپمنٹ تو اشتہارات میں ہوتی ہے، ان میں ملک کو بحران سے نکالنے کی صلاحیت نہیں، غداروں کے ساتھ مل کر سازش کی، آج آپ لوگ یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ جب آپ سازش کرکے آ گئے تو اب کہہ رہے ہیں کہ یہ سارا عمران خان اور پی ٹی آئی نے کیا ہے، اگر ہم نے یہ کیا ہے تو ہمیں رہنے دینا چاہیے تھا آج ہم اس کی ذمہ داری لیتے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے1100ارب معاف کرا لیا ہے، اگر عوام کو 500 ارب کی بجلی پر سبسڈی دیدیں تو اس بحران کو روک سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج قوم باہر نکل کر مظاہرے کر رہی ہے، جمہوریت میں ڈنڈے استعمال کرنے کے بجائے لوگوں کے مسائل کو حل کریں، ہماری حکومت میں لوڈشیڈنگ نہیں تھی، کیا ہوا دوماہ میں اتنی لوڈشیڈنگ کیوں بڑھ گئی، کیا آپ لوگوں کی تیاری نہیں تھی، پاورپلانٹس میں بجلی بھی نہیں بن رہی اور قوم کیپسٹی پیمنٹ ادا کررہی ہے، مسلم لیگ ن نے امپورٹڈ کوئلے پرپلانٹ لگائے، ساہیوال پلانٹ جس نے بنایا اس کو جیل میں ڈالنا چاہیے، ساہیوال پلانٹ کی وجہ سے ماحولیات پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔ پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ سازش کرکے اقتدارمیں آگئے ہیں تو کہتے ہیں سارا کچھ عمران خان نے کیا، اگر ہم نے سارا کچھ کیا تو ہمیں اقتدارمیں رہنے دیتے، ہماری حکومت بھی آئی ایم ایف پروگرام میں تھی، ہماری حکومت نے کورونا کے باوجود عوام کوریلیف دیا، کورونا کے دوران دنیا میں مہنگائی بڑھی، ہم نے اپنا پیٹ کاٹ کر ڈیزل، پٹرول، بجلی کی قیمتیں نہیں بڑھائی تھی، کونسی قیامت آئی ہے تمام چیزوں کی قیمتیں آسمان پرچلی گئیں، ابھی تولوگوں کوبجلی کے بل آنے ہیں، یہ سارا وقت اپنی چوری بچانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، یہ عوام پرشیلنگ کررہے ہیں، چوری بچانے کے بجائے عوام کوریلیف دیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ پچیس مئی کو چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا، پنجاب پولیس اور بیورو کریسی نے شریف مافیا کے کہنے پر 25مئی کوعوام پرظلم کیا، ہمیں تمام پولیس افسران کی شکلوں کا پتا ہے، ملک اس سازش اور ان لوگوں کی وجہ سے بہت تیزی سے نیچے کی طرف جارہا ہے۔ آمریت میں بھی ایسا ظلم نہیں دیکھا تھا، ان سے حکومت سنبھالی نہیں جارہی، یہ بیرون ملک ہاتھ پھیلا رہے ہیں، کوئی ان کی مدد نہیں کر رہا، فری میں کوئی مدد نہیں کرتا، یہ سمجھتے ہیں ظلم اور تشدد کر کے لوگوں کو کنٹرول کر لیں گے، ایسا نہیں ہوگا، جولائی میں لوڈ شیڈنگ اور مہنگائی بڑھے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہفتے کی شام کو پریڈ گرانڈ میں تاریخی احتجاج کریں گے، ہفتے کو بڑے شہروں میں بھی پرامن احتجاج کریں گے، ہم زندہ قوم بن کر سب احتجاج میں شرکت کریں گے، جمہوریت میں پرامن احتجاج کرنا سب کا حق ہے، ڈنڈے، شیلنگ سے کبھی بھی جمہوریت نہیں چلتی، جمہوریت اخلاقی قوت سے چلتی ہے، ہم پرامن احتجاج کر کے بتائیں گے زندہ قوم ہیں، احسن اقبال نے ایک ڈرامہ شروع کیا ہے، معیشت کوٹھیک کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے زرداری، شریف خاندان کا آدھا پیسہ واپس لے آئیں تو ملک بحران سے نکل سکتا ہے، ملک میں صاف اور شفاف الیکشن کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔ عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں حمزہ شہبازکی حکومت کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے، شکرہے عدالت نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے فیصلہ دیا، اتنا جانبدارالیکشن کمیشن نہیں دیکھا۔ اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور اذیت ناک مہنگائی کے عوام پر اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں2 جولائی کو اسلام آباد میں تاریخی مہنگائی جلسے کے انعقاد کے حوالے سے مختلف امور پر بھی گفتگو کی گئی اورحکومتی اتحادیوں کی قومی اسمبلی میں تقاریر کے متن کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس موقع پر عمران خان نے پارٹی ذمہ داران کو مہنگائی کے معاملے پر عوام کی بھرپور ترجمانی کی خصوصی ہدایت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ چوروں نے خود کو ریلیف دینے کے لیے عوام کو بدترین مہنگائی کی اذیت ناک تکلیف میں مبتلا کر رکھا ہے، نکمے،نااہل،بددیانت اور بد نام گروہ نے اپنی چوری بچانے کے لئے بغیر تیاری اقتدار پر قبضے کی سازش کی۔انہوں نے کہا کہ 2018 میں تحریک انصاف کو اقتدار ملا تو معیشت دیوالیہ پن کے کنارے کھڑی تھی،آئی ایم ایف کی کڑی شرائط،کمزور معیشت اور کرونا وبا کے باوجود تحریک انصاف کی حکومت نے عالمی مہنگائی کا بوجھ عوام پر منتقل نہیں کیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ امپورٹڈ کٹھ پتلیوں نے نو ہفتوں میں مہنگائی کی صورت میں عوام سے اپنی غلامی کی قیمت وصول کی، نہ تجربہ کار چوروں کے زیر سایہ حال کی طرح معیشت کا مستقبل بھی تاریک ہے، متنبہ کیا تھا کہ نہایت محنت سے کھڑی کی گئی معیشت سیاسی عدمِ استحکام کا بوجھ برداشت نہیں کر پائے گی، ہم نے مشکل حالات میں بھی عالمی مہنگائی کا بوجھ عوام پر منتقل نہیں کیا۔پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ 2 جولائی کو اسلام آباد میں عوام کے ساتھ مل کر ملک اور عوام کے خلاف شرمناک سازش پر تاریخی احتجاج کریں گے، پاکستان کی مزید دلدل میں گرنے سے بچانے کے لئے واحد راستہ صاف شفاف انتخابات ہیں۔