اقتدار سے محروم ہو کر پی ٹی آئی کی حالت دریا سے باہر مچھلی کی ہو گئی ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی


اسلام آباد(صباح نیوز)مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی صرف اقتدار پر یقین رکھتی ہے. اقتدار کے باہر اسکی حالت دریا سے باہر مچھلی کی ہو جاتی ہے. وہ مچھلی ہی کی طرح ٹرپنے پھڑکنے لگتی ہے، سینیٹ میں بجٹ سیشن کی آخری تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انتخابات میں اب زیادہ وقت نہیں رہا. تھوڑا صبر کر لیں. پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید کی طرف سے انتخابات کو مسائل کا واحد حل قرار دینے کا جواب دیتے ہوئے،

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اگر عمران خان صاحب کو انتخابات اتنے ہی عزیز تھے تو جب سات مہینے پہلے انہیں سازش کا پتہ چل گیا تھا تو توڑ دیتے اسمبلیاں اور کرا دیتے انتخابات۔ یا جب وہ خط لہرا کر امریکی سازش کا بتا رہے تھے تو ساتھ ہی اسمبلیاں توڑنے اور انتخابات کرانے کا اعلان بھی کر دیتے۔ انہیں انتخابات کی یاد اس وقت آئی جب ساٹھ فیصد سے زیادہ ووٹ رکھنے والی اپوزیشن نے انہیں آئینی طریقے سے عدم اعتماد لا کر وزارت عظمی سے فارغ کر دیا۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان کے نزدیک انتخابات کے معنی اقتدار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری یہ بات ریکارڈ کر لیں کہ انتخابات ہوں گے، پی ٹی آئی کو شکست ہوگی اور عمران خان کہیں گے کہ دھاندلی ہو گئی۔ وہ پھر سے انتخابات کا مطالبہ کریں گے.جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کے اس اعتراض کا کہ تحریک طالبان سے مذاکرات کو پارلیمنٹ سے کی خفیہ رکھا جا رہا ہے،

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ روایت گزشتہ چار سالوں میں پی ٹی آئی نے ڈالی ہے. مسلم لیگ ن کی یہ پالیسی کبھی نہیں رہی۔  میں مذاکرات شروع کرنے سے قبل تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا گیا تھا۔ تب وزیر اعظم نواز شریف نے مذاکرات شروع کرنے اور کمیٹی بنانے کا اعلان قومی اسمبلی میں آ کر کیا تھا۔ پارلیمنٹ کو باقاعدہ اعتماد میں لیا گیا تھا. اب بھی انشااللہ پارلیمنٹ کو نظر انداز نہیں کیا جائیگا. انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے خود بنی گالہ جا کر عمران خان کو مذاکرات کے بارے میں بریف کیا تھا۔