صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف نظرثانی درخواست دائر


اسلام آباد (صباح نیوز)آئین کے آرٹیکل63اے کی تشریح سے متعلق دائر صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کردی گئی ۔

سابق رکن پنجاب اسمبلی عائشہ نواز نے نظرثانی درخواست دائرکی ہے جس میں انہوں نے موقف اپنایا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق 17 مئی کی عدالتی رائے پر نظرثانی کی جائے،

استدعامیں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نظرثانی کر کے اپنی رائے واپس لے ۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63اے کے تحت منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کی رائے دی تھی۔دوسری جانب

سپریم کورٹ نے پاکستان ائیر فورس سے جبری ریٹائرملازم کی پنشن بحال کردی

 سپریم کورٹ  نے پاکستان ائیر فورس سے جبری ریٹائرمنٹ کے بعد کویت جانے والے ملازم کی پنشن بحال کردی۔ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس جمال مندو خیل پر مشتمل دو رکنی بینچ نے اپیل کی سماعت کی تو ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمن نے کہا کہ ائیر فورس سے بیس سال سے کم سروس پر جبری ریٹائرمنٹ کی پیشکش کرناہی رولز کے منافی ہے۔ بیس سال سروس سے قبل جبری ریٹائرمنٹ سزا کے زمرے میں آتی ہے اور ائیر فورس ملازمت چھوڑ نے والوں کو جبری ریٹائڑمنٹ کی پیشکش نہیں کر سکتی تھی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ائیر فورس ملازمت چھوڑنے کے خواہشمند ملازمین مستعفی ہوکر جا سکتے تھے، اکائونٹس نے جبری ریٹائر منٹ کو سزا قرار دے ان ملاز مین کی پینشن اور مراعات روک دی ہیں، جسٹس اعجازالاحسن نے کہاکہ ملازمین دی گئی پیشکش قبول کر کے گئے ہیں۔

جسٹس اعجازالحسن کے ان ریمارکس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ رولز کے منافی  پیشکش پر عدالت اپنی آبزرویشن دے، فریقین کو سننے کے بعد عدالت نے ائیر فورس میں بیس سال سے کم سروس والوں کو جبری ریٹائرمنٹ کی پیشکش کو بھی خلاف ضابطہ قرار دے دیا۔