دو ارب سے زائد آباد ی کا مسکن جنوبی ایشیا اس وقت عالمی برادری کی توجہ کا مرکز بن گیا جب 1998میں پاکستان نے ایٹمی دھماکے کرکے بھرپورجواب دیا، تب سے بڑے عالمی کھلاڑی دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ کو روکنے کے لیے بہت سرگرم ہیں۔ایک مرتبہ پھر اگست 2019میں بھارت کی قوم پرست حکومت نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370میں ترمیم کرکے مسلم اکثریتی ریاست کی خصوصی حیثیت اورخود مختاری سمیت قوانین بنانے کی صلاحیت کو منسوخ کردیا۔مودی دور حکومت میں کی گئی اس نئی مہم جوئی نے ایک بار پھر دنیا کے ایک خطرناک ترین ایٹمی فلیش پوائنٹ میں بدامنی کو ہوا دی جس نے عالمی میڈیا کی توجہ اس جانب مبذول کرائی۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا دنیا کی نظریں اس خطہ پر رہیں گی۔ دوسری طرف پندرہ اگست کو امریکی اور نیٹوافواج دو دہائیاں افغانستان میں رہنے کے بعد واپس جاچکی ہیں۔طالبان کے مکمل کنڑول سنبھالنے کے باوجود افغانستان میں امریکی قبضے کے دوران پھیلائی گئی تباہیاں ہر محاذ پر نظر آرہی ہیں۔معیشت کیساتھ ساتھ امن وامان کی بحالی کے لئے طالبان کو بہت کچھ کرنا پڑے گا اور ان انقلابی اقدامات کے لئے دنیا باالخصوص عالم اسلام کو کشادہ دلی سے افغانوں کی مدد کرنا ہوگی۔افغانستان میں استحکام کے قیام کے لئے بڑے اقدامات کی ضرورت ہے امریکہ نیٹو کے نکل جانے کے باوجود افغانستان سے ان کے مفادات کم نہیں ہوئے کیونکہ پاکستان ، بھارت ، ایران ، چین اور روس سب کابل میں اثر و رسوخ کے لیے مقابلہ کرتے ہیں۔
اس تناظر میں ، ساؤتھ ایشین براڈ کاسٹنگ ایجنسی(صباح)دنیا کے انتہائی غیر مستحکم خطے میں سامنے آنے والے واقعات کی آزاد انہ اور غیر جانبدارانہ کوریج کے ذریعے اہم کردار ادا کرتی ہے۔یہ ادارہ تین دہائیوں سے پیشہ ور صحافتی ٹیم کے ہمراہ کام کررہا ہے ، نیوزایجنسی اور اس کا سٹاف 24گھنٹے دنیا اور خصوصااپنے قارئین و کلائنٹس کو پاکستان سمیت دنیا بھرکے حالات حاضرہ سے باخبر کرنے کیلئے مصروف عمل ہے ۔
صباح نیوز یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس کرتا ہے کہ یہ ادارہ صحافت کا پیشہ اختیار کرنے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی اور انہیں خوش آمدیدکہتا ہے ۔ صباح نیوزایجنسی 270 سے زائد علاقائی ، قومی اور بین الاقوامی اخبارات کے ساتھ ساتھ انگریزی اور اردو میں ویب سائٹس کو خبریں فراہم کرتی ہے۔ ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا کی آمد کے ساتھ ، صباح نے اپنے مواد کو مختلف ڈیجیٹل فورمز کے ذریعے پھیلانے کی طرف بھی پیش رفت کی ہے۔ صبا ح کا مرکزی دفتر (ہیڈ کوارٹر)اسلام آباد میں ہے جبکہ کراچی ، لاہور ، کوئٹہ ، پشاور مظفر آباد اور حیدرآباد میں بیورو دفاتر کے ساتھ ایک مکمل نیٹ ورک موجودہے۔ صباح کا نیویارک میں بیورو آفس ہے۔ ہمارے پاس پاکستان بھر میں 250 نامہ نگاروں ، رپورٹرز اور سٹرنگرز کا نیٹ ورک ہے ، جو ملک کے بڑے رپورٹنگ نیٹ ورکس میں سے ایک ہے۔ہمارے موٹو ”نو ٹیبل سٹوری” اور ہمارے لوگو ”قابل اعتماد اوربالکل درست (“Reliable & Accurate”,) کی وجہ سے متعدد عالمی اخبارات اور براڈ کاسٹرادارے صباح نیوز کی خبریں اس کے نام کیساتھ شائع یا نشر کرتے ہیں ۔
تربیت گاہ
اس ادارے سے صحافت کا آغازکرنے والے اور بطور انٹرن شپ کام سیکھ کرصحافت کا آغاز کرنے والے متعدد افراداخبارات اور ملکی و غیرملکی ٹی وی چینلز،اداروں میں بہت حساس اور اہم عہدوں پر کام کررہے ہیں ۔ ملک کی تین اہم یونیورسٹیز نے طلبا کو انٹرن شپ دینے کے حوالے سے صباح نیوز کے ساتھ معاہدہ کررکھا ہے۔
رکن سی پی این ای
صباح نیوز پاکستان کے بڑے فورم کونسل آف نیوز پیپرز ایڈیٹرز(سی پی این ای) کی رکن بھی ہے اور ملک کے ہر صحافتی فورم میں بھی شامل ہے ۔ پاکستان نیوز ایجنسیز کونسل کی بانی رکن صباح نیوز نے پاکستان نیوز ایجنسیز کونسل (پی این اے سی)کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا اورصباح کے ایڈیٹر ان چیف نجی نیوز ایجنسیوں کی نمائندہ تنظیم کے سیکرٹری جنرل بھی ہیں۔