اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بطور وفاقی وزیر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایوان صدر میں منعقد ہونے والی پر وقار تقریب میں بلاول بھٹو زرداری سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔ وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔
تقریب میں سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، سابق وزیر اعظم مخدوم سید یوسف رضا گیلانی، آصفہ بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وفاقی وزراء رانا ثناء اللہ خان، سید خورشید احمدشاہ، چوہدری سالک حسین، سید نوید قمر، شیری رحمان، مولانا اسعد محمود،
نوابزادہ شاہ زین خان بگٹی،عبدالقادر پٹیل، شازیہ عطا مری، وزیر مملکت براے خارجہ امور حنا ربانی کھر،وزیر مملکت برائے داخلہ عبدالرحمان خان کانجو، پی پی پی رہنما سینیٹرسلیم مانڈووی والا،ندیم افضل چن، فیصل کریم کنڈی، زمرد خان، چوہدری منظور احمد سمیت دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔
تقریب کے آغاز پر قومی ترانہ بجایا گیا اور تلاوت قرآن مجید بھی کی گئی۔ توقع ہے کہ بلاول بھٹو زرداری بطور وزیر خارجہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔
بلاول کا بطور وفاقی وزیر حلف، نواسے کو نانا والا عہدہ مل گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے محض 33 برس کی عمر میں پاکستان کے 37 ویں وزیرخارجہ کا حلف اٹھا لیا اور ملک کے سب سے کم عمر ترین وزیر خارجہ ہونے کا اعزاز بھی اپنے نام کرلیا۔
پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو بھی اس عہدے پر تین مرتبہ براجمان رہ چکے ہیں اور کئی کارہائے نمایاں انجام دے چکے ہیں۔اب جب نئی حکومت میں بلاول بھٹو نے وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھایا اس کے ساتھ ہی انہوں نے پاکستان کی سیاسی تاریخ میں دوسرے بھٹو کی بطور وزیرخارجہ بننے کی تاریخ رقم کردی۔
کہا جاتا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو سے بہتر وزیر خارجہ ، پاکستان کی تاریخ میں کبھی کوئی دوسرا نہیں رہا اور ان کے کارہائے نمایاں تاریخ کا ایک سنہری باب ہیں۔ذوالفقار علی بھٹو 24 جنوری 1963 کو رسمی طور پر ایوب حکومت میں اس عہدہ پر فائز ہوئے لیکن یہ بات بھی دلچسپ ہے کہ اس سے قبل ہی وہ کئی بڑے بڑے خارجی امور سر انجام دے چکے تھے اور پھر بھٹو جیسا دور اندیش رہنما ایوب حکومت کی خارجہ پالیسی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت اختیار کرگیا۔
بھٹو ، ایوب حکومت میں صرف ساڑھے تین سال تک یعنی 66-1963 میں باقاعدہ وزیرخارجہ رہے، جنرل ایوب کے بعد 7 دسمبر 1971 کو جنرل یحیی خان کو بھی بھٹو کی ضرورت پڑی تھی، ان نازک حالات میں جب بھارتی فوج ڈھاکہ کے دروازے پر کھڑی تھی۔ذوالفقار علی بھٹو کی اصل صلاحیتیں اس وقت سامنے آئیں جب دسمبر 1971 میں وہ صدر بنے، بھٹو پانچ سال سے زائد عرصہ تک ایک مکمل خودمختار وزیرخارجہ تھے جو سربراہ مملکت بھی تھے