حکومت نے دھاندلی کے خاتمے کیلئے اپوزیشن سے تجاویز مانگ لیں،فواد چوہدری


اسلام آباد(صباح نیوز)حکومت نے دھاندلی کے خاتمے کیلئے اپوزیشن سے تجاویز مانگ لیں جبکہ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہاکہ پوزیشن کیساتھ اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا وزیراعظم عمران خان ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں الیکشن کے بعد کوئی بھی نتائج پر انگلی نہ اٹھائے۔

وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ اسپیکر انتخابی  اصلاحات پر اپوزیشن  سے رابطے میں ہیں۔ مشاورتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے،انہوں نے کہا کہ  پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور بلدیاتی انتخابات کا معاملہ زیرغور آیا۔

اجلاس کا اہم ایجنڈا مہنگائی پر کنٹرول کرناتھا ،وزیر اطلاعات نے کہا کورونا کے بعد پوری دنیا میں مہنگائی کی شدید لہر آئی ہوئی ہے، پاکستان واحد ملک ہے جو کامیابی سے کورونا سے نکلا ہے۔ برطانیہ اور امریکا جیسے ممالک مہنگائی کی وجہ سے شدید مشکل میں ہیں۔گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی قیمت میں اضافہ ہوگیاہے،مہنگائی کے باوجوہ پٹرول کی کھپت26فیصد بڑھ گئی ہے،

فواد چودھری نے کہا دکاندار اور مستری سمیت مزدور کی آمدن میں اضافہ ہوا ہے  پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کے سوا دیگر کئی طبقات کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے،فیصلہ کیا گیا ہے جو طبقات مہنگائی کے شکنجے میں زیادہ پھنسے ہیں انہیں وہ سہولیات دی جائیں جو حکومت دے سکتی ہے تاکہ وہ مہنگائی کی شدت سے مقابلہ کرسکیں۔ آج کے اجلاس میں معیشت اور مہنگائی پر فوکس رکھا گیا،

ان کا کہنا تھا کہ حکومت مہنگائی کے حوالے سے سے جو اقدامات کررہی ہے اس پر پارٹی کو اعتماد میں لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انصاف، صحت، احساس، کامیاب پاکستان کے پروگرام پر بھی بریفنگ دی گئی اور اس پر بڑیپیمانے میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ عام آدمی کو ریلیف ملے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ دنیا کو کورونا کی وجہ سے جو جھٹکا لگا ہے، ممالک اس سے باہر آرہے ہیں اور وقت لگے گا لیکن ہم نے کمزور معیشت کے باوجود مقابلہ کیا، دنیا میں کتنی معیشتیں ہیں جو 5 فیصد کی شرح پر بڑھ رہی ہے، دنیا میں شرح نمو منفی لیکن صرف پاکستان میں ترقی بڑھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم کہتے تو ہیں کہ پیٹرول مہنگا ہوگیا ہے لیکن پیٹرول کی کھپت 26 فیصد بڑھ گئی ہے، بجلی کی 13 فیصد کھپت بڑھ گئی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ شہروں میں تنخواہ دار طبقے کی آمدنی میں مہنگائی کی شدت محسوس ہوئی ہے لیکن وہی پر دوسرے طبقات کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے شکنجے میں جو طبقات زیادہ پھنسے ہیں ان کے لیے ہم نے منصوبے دیے ہیں کہ وہ اس کا اچھے طریقے سے مقابلہ کریں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے اجلاس کا مرکزی محور معیشت اور مہنگائی تھا تاہم اس کے ساتھ ساتھ بلدیاتی انتخابات خصوصا خیبرپختونخوا کے حوالے سے بحث رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد جو صورت حال پیدا ہوئی ہے اس پر بات کی گئی کیونکہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جماعتی بنیاد پر کرائے جائیں جبکہ قانون کہتا ہے یونین سطح کے انتخابات غیرجماعتی بنیاد پر ہو۔

انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے اور ہم سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جلد فیصلہ تاکہ ہم آگے بڑھ سکیں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کور کمیٹی نے مختصر نوٹس میں وزیراعظم کے سپریم کورٹ میں پیش ہونے کے اقدام کی ستائش کی، اس سے قبل نواز شریف کو نوٹس کیا گیاتھا وہ پورا جھتہ لے کر گئے اور سپریم کورٹ کے اوپر حملہ ہوا لیکن عمران خان آدھے گھنٹے کے نوٹس پر سپریم کورٹ پہنچے اور سپریم کورٹ کی جو بھی توقعات تھی اس کے مطابق جواب دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے یہ احساس ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی عدالتوں کو کتنی اہمیت دیتی ہے اور ہم آئین کا احترام کرنا لازم سمجھتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ اجلاس میں افغانستان کے حوالے سے اکنامسٹ کی جو رپورٹ آئی ہے، اس پر بحث ہوئی، جس میں بتایا گیا ہے کہ 2 کروڑ 40 لاکھ لوگ انتہائی افلاس کا شکار ہوگئے ہیں اور 8 بچے صرف بھوک کی وجہ سے جاں بحق ہوئے ہیں۔

افغانستان میں بھوک سے ہلاکتوں پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں وہاں سے ویڈیوز آرہی ہیں بچے فروخت ہورہے ہیں، اس پر تشویش ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پوری دنیا اور خصوصا مسلم دنیا افغانستان کی صورت حال کے لیے اٹھیں اور بات کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے 2023کے الیکشن کے لیے جو انتخابی اصلاحات تجویز کی ہیں وہ پارلیمنٹ میں جلد منظوری کے لیے آئیں، اس کے لیے اسپیکر اپوزیشن سے رابطے میں ہیں اور کوشش ہے کہ اپوزیشن سے اتفاق رائے پیدا کرلی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس حوالے سے اتفاق رائے سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے ایک مشاورتی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے، اس وقت پی ٹی آئی ملک کی واحد وفاقی جماعت ہے، عمران خان واحد وفاق کا لیڈر ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم صوبائیت، فرقہ واریت کی بات نہیں کرتے بلکہ قومی سطح پر بات کرتے ہیں اور ہم وہ جماعت ہیں جو وفاق کے مفادات کو آگے رکھتی ہے، باقی سب تو کوئی ایک ڈویژن اور کوئی تین ڈویژن کی جماعتیں اور وہ اپنے چھوٹے چھوٹے مفادات اور انا کے لیے گفتگو کرتی ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے پروگرام کو آگے لے کر چلیں گے۔اپوزیشن اتحادسے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ بھان متی کا کنبہ ہے اور اپوزیشن کے پاس کوئی لیڈر نہیں ہے، بلاول بھٹو کو لاڑکانہ کی گلیوں کا بھی نہیں پتہ، تو ان کو کیا پتہ پاکستان سیاست کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن پہلے بھی جتھہ لے کر اسلام آباد پر چڑھ آئے تھے، اب ساری اپوزیشن تھکے ہوئے پہلوانوں پر مشتمل ہے، یہ ایک دوسرے کا سہارا لے کر کھڑا ہونا چاہتے ہیں، ان کو طاقت کی گولیاں چاہیے جو میسر نہیں ہیں، اس لیے یہ جب کھڑے ہوتے ہیں تو گرجاتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ یہ ایک دوسرے کے کندھے پر ہاتھ رکھ چلنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن آپ دیکھیں گے جب طاقت اپنی نہ ہوتو کون کہاں تک چل سکتا ہے،اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کے زیر صدارت کور کمیٹی اجلاس ہوا ،وزیر اعظم نے اجلاس میں ویلفیئر کے حکومتی اقدامات کو عوام تک پہنچانے پر زور دیا،

انھوں نے کہا ویلفیئر کے اتنے کام ہو رہے ہیں، ہم انھیں عوام تک کیوں نہیں پہنچا پا رہے؟عمران خان نے ہدایت کی کہ لوگوں کو آسان الفاظ میں بتائیں کہ حکومت ان کے لیے کیا کر رہی ہے، مہنگائی کیوں ہے؟ عام آدمی کو اس کی وجوہ سے آگاہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ عام آدمی کا ریلیف اس وقت حکومت کی توجہ کا مرکز ہونا چاہیے، ہم آنے والے دنوں میں مزید سہولتوں کا اعلان کریں گے