شرعی عدالت ،سودی نظام کے خلاف مقدمات کی سماعت مکمل ، فیصلہ محفوظ


اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی شرعی عدالت نے ملک سے سودی معاشی نظام کے خلاف مقدمات کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے. چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مقدمات کی سماعت کا آغاز کیا تووزارت داخلہ کی جانب سے کوئی نمائندہ پیش نہیں ہوا

اس دوران درخواست گزار اسلم خاکی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ ابھی صدر اور اٹارنی جنرل کی میٹنگ ہوئی ہے یا نہیں کنفرم نہیں ہے اس لئے وقت دیا جائے.

وکیل ڈاکٹر اسلم خاکی  نے کہا کہ  اس میں کوئی دورائے نہیں  دیکھنا یہ ہے کہ جواسکیمیں چیلنج کی گئی ہیں وہ رباہ کی تعریف میں اتی ہیں یا نہیں. عدالت نے ابزرویشن دی کہ  ہمارے سامنے کوئی اسکیم چیلنج نہیں یوئی عدالت نے سوال کیا کہ کیا آپ مخالفت کر رہے ہیں. اسلم خاکی نے جواب دیا کہ جی میں مخالفت نہیں فرق بیان کرناچاہتا ہوںجو۔پیسے لمیٹڈ ہیں ان میں ہیسے رکھنا سود نہیں  لمیٹڈ بینک نفع نقصان میں شریک ہوتا یے.  اگر۔شہری قرض لیتا ہے اور اس سے سود لیاجایے وہ ظلم اور رباہ ہے.

وکیل ڈاکٹر اسلم خاکی نے کہا کہ فرد لمیٹڈ کمپنی نہیں ہوتی اور نقصان مقروض کو اٹھانا پڑتا ہے اسلم خاکی نے کہا کہ ایک شخص کسی کو گولڈ ادھار دیتا ہے اور کچھ سال بعد وہ دو سال پہلے کے حساب سے رقم دے۔تو یہ ظلم ہوگا.

وکیل کا کہنا تھا کہ ہمیں سود قور۔انڈیکسیشن میں فرق رکھنا ہوگا  اسی طرح مکان یا۔گاڑی کا۔فکس۔کرایہ لینا امام ابو حنیفہ کے نزدیک سود نہیں لیکن بعض فقہا کے نزدیک سود ہے.

  اس دوران نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر فریڈ پراچہ نے کہا کہ ملک پچاس یزار ارب کا مقروض ہے یہ عدالت کی زمہ داری  ہے اسے مشکلات سے نکالنے کا شرعی راستہ بتائیں. دوران سماعت وکلا کے دلائل مکمل ہوئے تو عدالت نے مقدمات کافیصلہ محفوظ کر لیا جو مناسب وقت پر سنایا جائے گا۔