ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق فیصلہ عدالتی مارشل لا ء ہے،شیریں مزاری


اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے سپریم کورٹ کے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سے متعلق فیصلے کو عدالتی مارشل لاء قرار دیدیا۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے 3 اپریل کے فیصلے کو کالعدم قرار د ے کر قومی اسمبلی کو پرانی حالت میں بحال کرنے اور تحریک عدم اعتماد کے لیے دوبارہ اجلاس بلانے کے حکم پرردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر شیریں مزاری نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

شیریں مزاری نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں لکھا کہ گزشتہ رات ایک عدالتی مارشل لا نافذ کیا گیا، عدالتی فیصلے میں پارلیمانی برتری کو ختم کرتے ہوئے یہ تک لکھوایا گیا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس کب اور کس وقت ہونا چاہیے۔

وفاقی وزیر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مزید لکھا کہ امریکا کی جانب سے حکومت کو تبدیل کرنے کا معاملہ جس نے ڈپٹی اسپیکر کو رولنگ پر مجبور کیا اسے سرے سے نظر انداز کر دیا گیا لیکن یہ اختتام نہیں ہے۔  حکومتی اراکین کی جانب سے فیصلے پر سخت تنقید کی گئی تھی۔

فواد چوہدری نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ملک کو غلامی کی طرف لے جانے کی کوشش ہے جبکہ شہباز گل کا کہنا تھا لگتا ہے اب 1947کی صورت حال میں واپس پہنچ گئے ہیں۔