مسجد میں گھس کر بھارتی فوج کی فائرنگ پر مقبوضہ کشمیر  میں شدید ردعمل


 سری نگر:شمالی کشمیر میں مسجد میں گھس کر بھارتی فوج کی فائرنگ پر مقبوضہ کشمیر  میں شدید ردعمل کا اظہار کیا  جا رہا ہے ۔بھارتی فوج کی اس کارروائی کے خلاف مقبوضہ کشمیر کے کئی مقامات  پر احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔

بھارتی  فوج نے گزشتہ روز مسجد کا احترام  نہ کرنے کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں پر فائرنگ کر دی  تھی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے  تھے۔ بھارتی فوج کی 21 راشٹریہ رائفلز کے اہلکار گزشتہ روز ضلع کپوارہ کے ہندوارہ  قصبے میں ایک مسجد میں گھس گئے تھے ، نماز ظہر کے دوران فوجی اہلکار مسجد میں گھس کر عکس بندی کرنے لگے تھے۔

مقامی لوگوں نے فوج کی اس کارروائی کو ناپسند کیا اور فوجی اہلکاروں کو روکنے کی کوشش کی ۔ مشتعل فوجی اہلکاروں نے  جواب میں فائرنگ کر دی  تھی جس کے نتیجے میں دو شہری عبد الا حد میر ساکن راجواڑ اور مجیب احمد صوفی ساکن ہندوارہ ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے جن کو فوری طور علاج و معالجہ کے لئے ضلع اسپتال ہندوارہ میں داخل کرا دیا گیا تھا ۔

 مقبوضہ کشمیر کی سابق  وزیر اعلی  اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی(پی ڈی پی)کی صدر محبوبہ مفتی نے ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے متعدد شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے پررد عمل دیتے ہوئے  افسوس کا اظہار کیا ہے۔

محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں بھارتی فوجیوں کے بہیمانہ عمل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات علاقے کے تمام اداروں میں پھیلی ہوئی غیر احتسابی سطح کو اجاگر کرتے ہیں۔

انہوں نے ٹویٹ میں لکھا کہ نماز کی ادائیگی کی غیرضروری نگرانی مذہبی معاملات میں بھارتی حکومت کی مداخلت ظاہر کرتی ہے ۔