اسلام آباد(صباح نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد مسترد ہونے اور وزیر اعظم عمران خان کی تجویز پر صدر مملکت عارف علوی کی طرف سے قومی اسمبلی تحلیل کرنے سے پیدا ہونے والی صورت حال کا سپریم کورٹ نے نوٹس لے لیا ہے۔
سپریم کورٹ کے ترجمان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ملکی سیاست کے تناظر میں موجودہ صورتحال پراز خود نوٹس لے لیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں لارجر بینچ تشکیل دے دیا گیا، اٹارنی جنرل بھی سپریم کورٹ پہنچ گئے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی تجویز پر صدر مملکت عارف علوی قومی اسمبلی تحلیل کر چکے ہیں، اس سے قبل ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد غیر آئینی قرار دے کر مسترد کر دی تھی۔ڈپٹی اسپیکر نے رولنگ میں کہا قرارداد آئین کے آرٹیکل 5 اے کے منافی ہے، یہ عالمی سازش کے تحت لائی جا رہی ہے، کسی غیر ملکی طاقت کو حق نہیں کہ منتخب حکومت سازش کے تحت گرائے۔
بعد ازاں، وزیر اعظم عمران خان کی سفارش پر صدر مملکت نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی منظوری دے دی، صدر نے اسمبلی تحلیل کرنے کی منظوری آئین کے آرٹیکل اٹھاون ون اور اڑتالیس ون کے تحت دی۔وزیر اعظم نے قوم سے خطاب میں کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے پیچھے غیر ملکی ایجنڈا تھا، ملک کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، بیرونی قوت یا کرپٹ لوگوں نے نہیں، قوم انتخابات کی تیاری کرے۔دوسری طرف اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسی نے پارلیمنٹ کی کارروائی پر چیف جسٹس کو خط لکھ دیا تھا، جس میں انھوں نے اسمبلی کارروائی سے آگاہ کیا۔پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف کے رہنما بھی سپریم کورٹ پہنچ چکے ہیں۔ جہاں حزب اختلاف کی جانب سے قومی اسمبلی کارروائی کے خلاف درخواست جمع کرائی جائے گی۔