سری نگر:بھارتی پولیس نے جموں کے ضلع رام بن میں 12روہنگیا مسلمانوں کو گرفتار کر کے کٹھوعہ کے ہیرانگر جیل منتقل کر دیا ہے ۔جموں و کشمیر کے ضلع رامبن کے گول علاقے میں پولیس نے غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے 25 روہنگیا مسلمانوں کو گرفتار کیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ افراد تبلیغی گروپ کا حصہ بن کر آئے تھے حکام نے بتایا کہ وہ ایک تبلیغی گروپ کے حصہ کے طور پر تحصیل گول کے گاؤں ڈار پہنچے تھے۔ تمام افراد کو ضلع کٹھوعہ کے ہیرانگر جیل منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس نے ان روہنگیا مسلمانوں کی شناخت امیر حکیم، جعفر عالم، محمد نور، ابوالحسن، محمد عالم، نور امین، نور حسین، سعید حسین، محمد سالم، محمد اسماعیل، کمال حسین اور مصطفی حسین کے طور پر کی ہے۔ اطلاعات کے مطابق گرفتار شدہ افراد آٹھ برسوں سے جموں کے بھٹنڈی اور ناروال میں پناہ گزین کے طور پر رہ رہے تھے۔
دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں ماہ مارچ میں 96 کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ بھارتی حکام کشمیر کی جاری تحریک آزادی کو دبانے کے لیے حریت رہنماوں، صحافیوں، انسانی حقوق کے محافظوں اور یہاں تک کہ عام کشمیریوں کو بھی جھوٹے مقدمات میں پھنسا رہے ہیں۔
بھارت اپنی بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسیوں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی )کو کشمیریوں کو ڈرانے دھمکانے کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کو بھارتی جیلوں میں انتہائی تنگ و تاریک سیلوں میں بند کر دیا گیا ہے، انہیں علاج و معالجہ اور معیاری غذا کی عدم فراہمی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں، چھاپے اور تلاشی کی کارروائیاں مودی حکومت کی بوکھلاہٹ کا مظہر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد میں ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو مقبوضہ جموںوکشمیر میں غیر قانونی حراستوں کا نوٹس لینا چاہیے اور نظر بندوں کے حقوق کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی کے لیے بھارت کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔