مقبوضہ جموں وکشمیر میں پڑھے لکھے نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 46.3فیصد پہنچ گئی


سری نگر: جموں وکشمیر کے نوجوانوں کیلئے مخصوص روزگار اب بھارتی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو دیا جار ہاہے جس کی وجہ سے جموں وکشمیر میں  بے روزگاری کی شرح 22 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے ۔ جبکہ پڑھے لکھے نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 46.3فیصد پہنچ گئی ہے۔

 مقبوضہ کشمیر کے سابق  وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ جموںوکشمیر کے نوجوانوں کو اس وقت گوناگوں مسائل اور مشکلات کا سامنا ہے ۔ حکومتی سطح پر نئی نسل کو پشت بہ دیوار کرنے کیلئے بھی کسر باقی نہیں چھوڑی جارہی ہے۔ سری نگر میں  پارٹی  وفد سے خطاب کرتے ہوئے  عمر عبداللہ نے کہا کہ موجودہ دور میں کشمیری نوجوانوں کو ہر سطح پر نظرانداز اور پشت بہ دیوار کیا جارہا ہے۔

جموں وکشمیر کے نوجوانوں کیلئے مخصوص روزگار اب بھارتی  ریاستوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو دیا جار ہاہے اور یہاں کے پڑھے لکھے نوجوانون کیلئے روزگار کے مواقعے معدوم کرکے رکھ دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے یہاں بے روزگار ی کی تمام حدیں پار ہوگئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں ملکی سطح پر بے روزگاری کی شرح 22فیصد سے پہلے نمبر پر ہے جبکہ پڑھے لکھے نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 46.3فیصد پہنچ گئی ہے۔ نوجوان نسل اس وقت ذہنی پریشانیوں اور مایوسی کے بھنور میں ہیں اور یہ صورتحال نوجوانوں کو برے کاموں کی طرف دھکیل رہی ہے۔