جموں:مقبوضہ جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلی و پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بی جے پی حکومت سے پاکستان اور کشمیریوں کے ساتھ مذاکرات کرنے کے اپنے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ جب تک تنازعہ کشمیر حل نہیں ہوتا،خطے میں امن کا قیام نا ممکن ہے۔محبوبہ مفتی نے جموں کے علاقے رام بن میں پارٹی کارکنوںسے خطاب کرتے ہوئے عوام پر زوردیا کہ وہ اگلے اسمبلی انتخابات میں پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (PAGD) میں شامل اتحادی پارٹیوں کو ووٹ دیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر گزشتہ 70سال سے ایک حل کا منتظرہے اور جب تک کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا اس وقت تک خطے میں امن قائم نہیں ہو گا اور اس کے لیے پاکستان اور جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ بات چیت ناگزیر ہے۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ نے کہاکہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی دونوں نے پاکستان کا دورہ کیا لیکن جب ہم اس کے بارے میں بات کرتے ہیں توبی جے پی والے پریشان کیوں ہوتے ہیں؟
محبوبہ مفتی نے کہا کہ موجودہ حکومت نوجوانوں کو جیلوں میں بھیج کر صرف ظلم کی زبان بول رہی ہے۔بی جے پی کے اس دعوے پر کہ پارٹی نے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد سب کچھ ٹھیک کر دیا ہے ، انہوں نے کہا اگر ان کا دعویٰ سچ ہے تو مقبوضہ جموں وکشمیر میں 10لاکھ فوجیوں کو تعینات کرنے کی کیا ضرورت ہے؟انہوں نے کہا کہ بی جے پی اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہے اور 5اگست 2019کے اپنے غلط، غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات پر مہر لگانا چاہتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور ان کے عزائم کو شکست دینے کے لیے اپنے ووٹ کا استعمال کرنا ہوگا۔
محبوبہ مفتی نے1990کی دہائی میں کشمیری پنڈتوں کی نقل مکانی پر مبنی فلم ”دی کشمیر فائلز”کے بارے میںایک سوال کے جواب میں کہا کہ بی جے پی لوگوں کوتقسیم کرنے کے لئے اس کی تشہیر کر رہی ہے۔ نہوں نے کہاکہ اس کے بجائے بی جے پی کوگزشتہ آٹھ سال کے دوران پنڈتوں کی بحالی کی کوشش کرنی چاہیے تھی،محبوبہ مفتی نے کہا کہ بی جے پی جموں وکشمیر کے تمام مسائل کی جڑ ہے اور اْن کی کوشش ہے کہ جموں و کشمیر میں جو کچھ ہے اْسے لوٹا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو باٹنے پر تلے ہیں اورحدبندی کمیشن بی جے پی کا کمیشن ہے۔
محبوبہ مفتی نے کہا کہ لوگوں کو پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلئریشن میں شامل جماعتوں کو ووٹ دینا ہوگا ،تاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو شکست دی جائے۔ انہوں نے کہا”بی جے پی اقتدار پر قبضہ کرنا چاہتی ہے اور اپنی غیر آئینی غلطیوں پر مہر ثبت کرنا چاہتی ہے”۔ انہوں نے لوگوں خصوصاّ نوجوانوں سے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور اْن کے عزائم کو شکست دینے کیلئے سب کو اپنے ووٹ کا استعمال کرنا ہوگا۔
محبوبہ مفتی نے جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ناشری ٹنل کا نام سابق لیڈر شاما پرساد مکھرجی کے نام پر رکھنے پر بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوتا کہ اس ٹنل کا نام کسی مقامی سیاستدان یا سنت کے نام پر رکھا جاتا۔ ۔حد بندی کمیشن کو بی جے پی کا کمیشن قرار دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ اْن کی پارٹی اسے پہلے ہی مسترد کر چکی ہے اور یہ بی جے پی کا کمیشن ہے اور ہمیں اس پر کوئی بھروسہ نہیں ہے ۔۔