امید ہے پاکستان بھی روسی حملے کی مذمت میں ٹھوس موقف اختیار کرے گا، یوکرینی سفیر


اسلا م آباد(صباح نیوز)پاکستان میں یوکرین کے سفیر مارکیان چیچک نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان بھی روسی حملے کی مذمت میں ٹھوس موقف اختیار کرے گا اور روس کو تنا وکم کرنے اور جارحیت سے روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے گا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مارکیان چیچک نے کہا کہ روسی جارحیت کے باعث یوکرین میں موجود ہزاروں غیر ملکیوں کی جانوں کو خطرہ ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم سرحدوں پر بلاامتیاز تمام افراد کے لیے طریقہ کار کو آسان بنا رہے ہیں، غیرملکی طلبہ کے لیے سرحدوں پر کیٹرنگ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یوکرین کی سرحدوں پر تمام غیر ملکیوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہے ہیں، یوکرین سے ہجرت کرنے والے مہاجرین کی تعداد 50 لاکھ ہو سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ روس نے 6 روز سے یوکرین کے خلاف جنگ مسلط کر رکھی ہے، یوکرین کے تمام علاقوں پر حملے ہو رہے ہیں۔

مرکیان چیچک نے کہا کہ روسی میزائل حملوں کے باعث 16 بچوں سمیت 352 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، فوج اور شہری ہلاکتوں سے متعلق اعداد و شمار ہر چند گھنٹے بعد تبدیل ہو رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ روسی حملوں میں ہسپتالوں، اسکولوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، گزشتہ روز خارکیف کے رہائشی علاقوں کو روسی راکٹ آرٹلری نے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں مزید ہلاکتیں ہوئیں۔

مارکیان چیچک نے کہا کہ یوکرین کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے جن ممالک نے اسلحہ اور دیگر امداد فراہم کی ہم ان کے شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ روسی فوجی جارحیت پر مناسب بین الاقوامی ردِعمل یا غیر جانبدارانہ موقف کی عدم موجودگی تنازع کو مزید بڑھانے کا باعث بنے گی۔یوکرینی سفیر نے کہا کہ انسانی زندگیاں اور آزادی تمام تزویراتی امور سے زیادہ اہم ہیں، اگر معاملہ یہاں نہ روکا گیا تو دنیا میں تیسری عالمی جنگ ناگزیر ہوجائے گی۔انہوں نے بتایا کہ یوکرین نے روس کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں درخواست دی ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ روس پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کی جائیں، تجارت اور پروپیگنڈا روکا جائے۔

مارکیان چیچک نے کہا کہ پاکستان اور یوکرین کے وزرائے خارجہ کشیدگی میں کمی کے لیے مسلسل رابطے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ امید ہے پاکستان بھی اس کی مذمت میں فعال موقف اختیار کرے گا اور روس کو تناو کم کرنے اور جارحیت سے روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں یہاں یہ یاد دہانی بھی کرانا چاہوں گا کہ یوکرین، پاکستان کا ایک اہم تجارتی شراکت دار ہے۔یوکرینی سفیر نے کہا کہ گزشتہ برس یوکرین نے پاکستان کی غذائی سلامتی کے لیے 13 لاکھ ٹن گندم فراہم کی۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے یوکرینی شہریوں کے بحفاظت انخلا کے لیے پاکستان کے مخلصانہ تعاون پر شکر گزار ہیں۔