اسلام آباد(صباح نیوز)جماعت اسلامی آزادجموں وکشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ قابض ہندوستانی افواج کالے قوانین کی آڑ میں نہتے کشمیریوں کو شہید کررہی ہے ،سرچ آپریشن،گشت اور محاصرے کے دوران کشمیریوں کے مال و اسباب کو لوٹا اور نذر آتش کیا جاتا ہے،
انٹرنیٹ ٹیلی فون سمیت بنیادی سہولیات سے محروم کررکھا ہے ،932دنوںسے کشمیریوں کو اپنے گھروں میں محصور کر کے مقبوضہ جموں وکشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کررکھا ہے ،عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے بڑا انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے ،حکومت پاکستان بین الاقوامی سطح پر سفارتی مہم تیز کرے ،کشمیریوں کو بین الاقوامی سطح پر اپنا مقدمہ پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جائے،
ان خیالات کااظہار انہوں نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہو ں نے کہاکہ دنیا نے ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس نہیں لیا جس سے شہ پا کر ہندوستان ریاست جموں وکشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کررہا ہے،
نریندرمودی آر ایس ایس کی انتہا پسندانہ ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے ریاست جموں وکشمیر کی ڈیموگرافی تبدیل کررہا ہے ،متنازعہ حلقہ بندیاں کر کے ہندو وزیر اعلیٰ لانے کے پلان اور 6ستمبر کی طرح مسلمانوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے.
انہوں نے کہاکہ اربوں روپے کشمیریوں کے قیمتی املاک، فصلیں اور باغات تباہ کردئیے گئے ہزاروں نوجوان لاپتہ ہیں NIAکے ذریعے قائدین جماعت اسلامی اور حریت رہنمائوں پر دباؤ ڈالا جارہا ہے چھاپوں کے دوران چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے ہندوستان ریاستی دہشت گردی اور طاقت کے ذریعے کشمیریوں کو غلام نہیں رکھ سکتا کشمیریوں نے آزادی کے لیے 5لاکھ شہداء پیش کیے وہ آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کریں گے ۔