وفاقی کابینہ نے ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع اور نارکوٹکس ڈویژن کووزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری دیدی

اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی کابینہ نے ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع اور نارکوٹکس ڈویژن کووزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دور میں معیشت کو تباہی کا سامنا کرنا پڑا، یورپ کیلئے پی آئی اے کی پروازیں شروع ہوگئیں، یورپ کیلئے پروازیں بحال ہونے پرپوری کابینہ کومبارکباد دیتاہوں، انشااللہ بہت جلد لندن کیلئے بھی ہماری پروازیں بحال ہوں گی۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کا بینہ کے اجلاس  منعقد ہوا ،اجلا س میں  قومی اقلیت کمیشن ایکٹ 2024 موخر کردیا گیا۔وفاقی کابینہ نے ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع اور نارکوٹکس ڈویژن کووزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری دے دی، وفاقی کابینہ نے سی سی ایل سی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ چند پہلے اسلام آباد میں اسلامی معاشرے میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے شاندار کانفرنس ہوئی تھی، جس میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے بہت اچھے مقالے پڑھے گئے، ملک میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے مختلف مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 22.8 فیصد بچے سکو لوں سے باہر ہیں جن میں اکثریت بچیوں کی ہے، جو بہت بڑا مسئلہ ہے، چونکہ تعلیم کا شعبہ صوبوں کو منتقل کیا جاچکا ہے، اس میں صوبوں کو بہت بڑا کردار ہے، وفاق کو صوبوں کے ساتھ مل کر تعلیم کے میدان میں درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے فعال کردار ادا کرنا چاہیے۔وزیراعظم نے وزیر تعلیم کو صوبوں کے ساتھ قریبی کوآرڈینیشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ خالد مقبول صدیقی تعلیم کے میدان میں درپیش مسائل کو حل کریں تو یہ بہت بڑی قومی خدمت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یورپ کے لئے پی آئی اے کی پروازیں شروع ہوچکی ہیں، چند روز قبل پہلی پرواز کی پیرس روانگی ایک بہت بڑے دھچکے کے بعد ایک بڑی کامیابی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے چند سال پہلے اس وقت کی حکومت کے وزیر ہوابازی نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر جو تقریر کی تھی اس کے پاکستان کی معیشت پر تباہ کن نتائج مرتب ہوئے، مسافروں کو دوسرے ملکوں سے ٹرانزٹ پر جانا پڑتا تھا، پی آئی اے پر بندشیں لگیں جو اب آہستہ آہستہ ختم ہوتی جارہی ہیں، امید ہے انشااللہ بہت جلد لندن کے لیے بھی ہماری پروازیں بحال ہوں گی۔وزیراعظم نے کہا کہ پنجگور کے مقام پر نئی پاک ایران تجارتی راہداری کے قیام سے قانونی تجارت کو فروغ ملے گا اور سمگلنگ کی روک تھا میں مزید کامیابی حاصل ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ کرم میں حالات معمول پر آرہے ہیں، امن معاہدے کے بعد ایک بڑا دھچکا لگاتھا، مورچے مسمار کئے جارہے ہیں اور خوراک و ادوایات فراہم کی جارہی ہیں، جوکہ خوش آئند بات ہے، امید ہے تمام  سٹیک ہولڈرز مل کر امن کو قائم رکھیں گے اور متحارب گروہوں میں کشیدگی کے خاتمے کے لئے مل بیٹھیں گے اور آئندہ یہ واقعہ دوبارہ نہ ہونے کی کوشش کریں گے۔شہباز شریف نے  کہا   کہ   توانائی کے شعبے میں اصلاحات لانے کیلئے مربوط لائحہ عمل وضع کررہے ہیں، گزشتہ دور حکومت میں توانائی کے شعبے میں بھی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے،

انہوں نے کہا ہے کہ سرکاری جنکوز(بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں) کا کیا کام ہے کہ وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں، وہ سرکار کے منصوبے ہیں، ڈالر میں کیپیسٹی پیمنٹ کی ادائیگی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ افواج پاکستان نے آرمی چیف کی سربراہی میں دہشتگردوں  کیخلاف آپریشن شروع کررکھا ہے جس میں دن رات کاررائیاں کی جارہی ہیں، بلوچستان میں انٹیلی بیسڈ آپریشن میں 27 دہشت گرد جہنم رسید کیے گئے ہیں، یقینا اس آپریشن میں بیش بہا قربانیاں دی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کو اس کا پورا احساس ہونا چاہیے کہ انہی قربانیوں کے نتیجے میں   دہشتگردی ختم ہو جائے گی  اور امن قائم ہوگا جو 2018 میں وزیراعظم میاں نوازشریف کی سربراہی میں قائم ہوا تھا اور تاریخ ان قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھی تھی۔