کراچی(صباح نیوز)) حکمراں اپنے اقتدار کیلئے پاکستان کی سالمیت کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔امریکی اشاروں پر ملک کو چلایا جارہا ہے۔عمران خان گناہ گار ہے تو پارسا زرداری اور شریف برداران بھی نہیں ہے۔سب کیلئے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔عدلیہ اور اشرافیہ کو اب سیاست سے لاتعلق ہو جانا چاہیے۔سولین کا آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل سول حکومت کی ناکامی اورپی ڈی ایم 3حکومت میں شامل جمہوریت کی دعویدارپارٹیوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔طاقت نہیں سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے ہی ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالا جاسکتا ہے۔شیخ حسینہ اور بشار الاسد کا ملک سے فرار اور ان کی حکومت کا اختتام یہ ظاہر کرتا ہے کہ طاقت کے بل بوتے پر حکومت زیادہ دیر تک قائم نہیںرہ سکتیں۔
یہ بات ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اور سابق رکن قومی اسمبلی اسد اللہ بھٹو نے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات اور این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکریٹری محمد قاسم جمال کی صاحبزادی کی تقریب نکاح ورخصتی کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر تقریب نکاح میں شہر کی معروف علمی ادبی مذہبی شخصیات اور ٹریڈ یونینز رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔جن میں جماعت اسلامی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا،جماعت اسلامی کراچی کے نائب امراء مسلم پرویز،راجہ عارف سلطان ،جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری اطلاعات سیدزاہد عسکری ،این ایل ایف سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ ،کراچی کے صدر خالد خان ،روزنامہ جسارت کے سابق آپریٹنگ آفیسر کمال احمد فاروقی،لانڈھی ٹاؤن کے عبدالجمیل خان ،وائس چیئرمین محمد عمران ،کورنگی ٹاؤن کے سابق نائب ناظم سید اورنگ زیب حیدر،امیر ضلع کورنگی مرزا فرحان بیگ،این ایل ایف پاکستان کے سابق صدر محمد اسلام ،الخدمت فاؤنڈیشن سندھ کے سیکریٹری محمد شاہد، ممتاز شاعر خالد عرفان ،حامد اسلام خان،مظہر ہانی،انور انصاری ،محمد علی گوہر،فاران کلب کے صدر ایچ ایم حنیف،جمعیت الفلاح کے سیکریٹری قمر محمد خان،میجر ریٹائر مسرت حسین جعفری ،مفتی ضیاء الرحمن فاروقی ،اختر سعیدی ،محمد علی گوہر ،حافظ نسیم الدین ،احمد خیال،یوسیز چیئرمین قاری منصور احمد ،عبدالحفیظ،محمد قاسم خان،عاشق علی ، منصور فیروز ،انجنئیرنوید اختر ،سید آصف علی،زبیر ظفر،شکیل احمد ،جلال خان ودیگر کے علاؤہ بڑی تعداد میں اہم شخصیات نے شرکت کی۔اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم کیا گیا لیکن علامہ اقبال اور قائد اعظم کے اوصاف کے بجائے ہم اس ملک کو لادینیت کی جانب دھکیل رہے ہیں۔سودی نظام نے پاکستان کی معیشت کو برباد کردیا ہے۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکی جیل میں سڑ رہی ہے لیکن حکمرانوں میں جرات نہیں کہ وہ قوم کی بیٹی کو امریکہ کی قید سے آزاد کروائیں۔خالی بیان بازیوں سے قوم کو بہکایا جارہا ہے۔ملک میں غربت مہنگائی کا راج ہے۔مہنگی بجلی ،گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔جعلی پارلیمنٹ اپنے ممبران کی تنخواہوں میں اضافے کے سواء کوئی کام نہیں کررہی ہے اور قوم کی مشکلات اور پریشانیوں کا کسی کو کوئی احساس نہیں ہے۔حکمرانو کا بڑھتا ہوا ظلم اور جبر پاکستان کو انقلاب کی جانب دھکیل رہا ہے۔حالات اسی طرح برقرار رہے تو پاکستان میں بنگلہ دیش جیسی تبدیلی آئے گی اور عوام انھیں بھاگنے کا موقع بھی نہیں دے گی۔