اسلام آباد(صباح نیوز)پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی(ایس ڈی پی آئی) نے قومی اقتصادی تھنک ٹینکس نیٹ ورک (NNETT) کی اسٹیرنگ کمیٹی کے ابتدائی اجلاس کی میزبانی کی، جس میں تعلیمی اداروں، صنعتوں، اور پالیسی سازوں کے درمیان روابط کو مضبوط کرنے پر زور دیا گیا۔پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے سربراہ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھنک ٹینکس کو تحقیق اور عملی حل کے درمیان خلا کو پر کرنا ہوگا۔ نیٹ ورک کے تحت 15 پالیسی پیپرز شائع کیے جا چکے ہیں جبکہ مزید 15 زیر تکمیل ہیں۔
ایس ڈی پی آئی کے احد نذیر نے کہا کہ ہمارا ہدف این این ای ٹی ٹی کو ایک ایسا مشاورتی ادارہ بنانا ہے جو ملکی اور عالمی سطح پر اثر انداز ہو۔ مقررین نے ماحولیاتی مسائل، زراعت کی جدید کاری، اور تحقیقاتی منصوبوں پر زور دیا۔بینک آف پنجاب کے صدر ظفر مسعود اور دیگر ماہرین نے معاشی ترقی کے لیے تعلیمی، صنعتی اور پالیسی اداروں کے درمیان شراکت داری کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اجلاس میں نظامی رکاوٹوں کو دور کرنے اور جدت پر مبنی پالیسی سازی پر اتفاق کیا گیا۔بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز (بیوٹمز) کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد حفیظ،ے آئی این کنسلٹنگ کی سی ای او قر العین،بنوں یونیورسٹی کے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر صفدر رحمان اور سینٹر فار انٹرنیشنل پرائیویٹ انٹرپرائز (CIPE) کے ظفراللہ خان نے بھی خطاب کیا۔