توہین عدالت کیس ، آئینی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی عدالت میں پیشی سے متعلق جواب طلب کر لیا

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے خلاف توہین عدالت کیس چلانے کے حکومتی فیصلے پر عمران خان کی عدالت میں پیشی سے متعلق جواب طلب  لیا۔جبکہ بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیئے ہیں کہ توہین عدالت کامعاملہ توہین کرنے والے اور عدالت کے درمیان ہے، اگر عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس چلایا جاتا ہے توپھر انہیں فرد جرم عائد کرنے کے لئے عدالت میں پیش کرنا پڑے گا۔

جبکہ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر وفاقی حکومت کیس چلانا بھی چاہتی تو پھر بھی فیصلہ ہم کریں گے کہ کیس چلانا ہے کہ نہیں۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی،

جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پرمشتمل7رکنی بینچ نے منگل کے روز بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے خلاف سیکرٹری داخلہ کے توسط سے وفاقی حکومت کی جانب سے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سڑکیں بلاک کرنے اور لوگوں کی نقل وحرکت میں رکاوٹیں پید اکرنے کے معاملہ پر دائر توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ وفاقی حکومت کی جانب سے عمران خان کے خلاف 2022میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

دوران سماعت ایڈیشنل اتارنی جنرل چوہدری عامررحمان عدالت میں پیش ہوئے جبکہ عمران خان کی جانب سے وکیل سلمان اکرم راجہ ویڈیولنک کے زریعہ لاہور رجسٹری سے پیش ہوئے۔ بینچ کے سربراہ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسارکیا کہ کیا حکومت اس درخواست کو چلانا چاہتی ہے؟ اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ حکومت سنجیدگی سے درخواست پر سماعت چاہتی ہے،

بانی پی ٹی آئی نے 25 مئی کو لانگ مارچ کیا اور عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین نے کہا کہ توہین کا معاملہ عدالت اور توہین کرنے والے کے درمیان ہوتا ہے، اگر عدالت نے نوٹس کیا تو عمران خان کوکمرہ عدالت میں پیش بھی کرنا پڑیگا، آپ عدالتی پیشی سے متعلق ہدایات لے لیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل کاکہنا تھا کہ اگر وفاقی حکومت کیس چلانا بھی چاہتی تو پھر بھی فیصلہ ہم کریں گے کہ کیس چلانا ہے کہ نہیں۔ سلمان اکرم راجہ کاکہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے عمران خان کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کیا تھا۔

اس پر جسٹس محمد علی مظہر کاکہنا تھا کہ آپ کاجواب کیا تھا۔ اس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے جواب جمع کرادیا ہے، عدالت کا زبانی حکم عمران خان تک نہیں پہنچ سکا تھا، موبائل سروس کی بندش کے باعث وکلا کا رابطہ نہیں ہوسکا تھا۔بعد ازاں آئینی بینچ نے کیس کی سماعت مختصر وقت کے لئے ملتوی کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمان کو وفاقی حکومت سے ہدایا ت لے کر جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی۔