اسلام آباد (صباح نیوز)جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کیلئے 9 ججز نامزد کر دئیے۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو چیف جسٹس سپریم کورٹ یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ہوا جس میں سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کیلئے 9 ججز نامزد کیے گئے ہیں۔
آئینی بینچز کی تشکیل کے لیے جوڈیشل کمیشن میں اکثریتی رائے سے فیصلہ ہوا، آئینی بینچز کے لیے 9 ججز کے حق میں 11ووٹ آئے۔ اجلاس کے دو ممبران عمر ایوب اور شبلی فراز شریک نہیں ہوئے، اجلاس میں دونوں ممبران کا تقریبا دو گھنٹے تک انتظار کیا گیا۔ انتظار کے بعد دونوں ممبران کے فون بند ہونے کے سبب چار بجے اجلاس شروع ہوا۔ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس امین الدین خان شریک ہوئے جبکہ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
کمیشن اجلاس میں روشن خورشید بروچہ اور ممبر پاکستان بار اختر حسین بھی شریک ہوئے، حکومت سے فاروق ایچ نائیک اور شیخ آفتاب احمد شریک ہوئے۔جسٹس کے کے آغا سندھ میں آئینی بینچز اور آئینی کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، آئینی کمیٹی جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال اور محمد سلیم جیسر پر مشتمل ہوگی۔ آئینی بینچز کے لیے جسٹس ذوالفقار علی سانگی، جسٹس ارباب علی، جسٹس یوسف علی سید، جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس ثناء منہاس اکرام کو نامزد کیا گیا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے اختلافی رائے دی، جبکہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے حق یا مخالفت میں ووٹ نہیں دیا۔
گزشتہ اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے تمام ججز کو 24 نومبر تک آئینی بینچ کیلئے نامزد کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچز کے ججز کا فیصلہ نہیں ہو سکا تھا۔ اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں آئینی بینچ کی تشکیل 2 ماہ کیلئے کی گئی ہے اور جسٹس کے کے آغا کو آئینی بینچ اور آئینی کمیٹی کا سربراہ نامزد کیا گیا ہے۔اعلامیہ کے مطابق جسٹس عمرسیال اور جسٹس محمد سلیم جیسر آئینی کمیٹی میں شامل ہیں جبکہ جسٹس ذوالفقار سانگی ، جسٹس ارباب علی اور جسٹس یوسف علی بینچ کا حصہ ہوں گے۔دیگر ججز میں جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس ثنا منہاس اکرام بینچ کا حصہ ہوں گے