ایبٹ آباد(صباح نیوز)چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سینیٹر روبینہ خالد نے بدھ کے روز پاکستان پیپلز پارٹی ضلع ایبٹ آبادکے صدر سید سلیم شاہ اور ڈویژنل صدر پاکستان پیپلز پارٹی ہزارہ ڈویژن ملک محمد فاروق کی دعوت پر پاکستان پیپلز پارٹی سیکرٹریٹ ایبٹ آباد کا دورہ کیا جہاں انہوں نے لوئر تناول میں بی آئی ایس پی تحصیل آفس کا افتتاح کیا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے بیگم نصرت بھٹو شہید روڈ شیروان لوئر تناول کا افتتاح بھی کیا۔
اس موقع پر ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ اس بات کا کریڈٹ صدر پاکستان آصف علی زرداری کو جاتا ہے کہ انہوں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ملنے والی امدادی رقم کی حق دار گھرانے کی خاتون خانہ کو اہل قرار دیا اور اسطرح سے پاکستان کی غریب خواتین کو شناخت ملی۔آج 93 لاکھ مستحق خواتین اس پروگرام کا حصہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام میں شمولیت کیلئے ضروری ہے کہ بچوں کا برتھ سرٹیفکیٹ بنوایا جائے، یہ پروگرام کا لازمی جز ہے۔ میں سندھ حکومت کی شکر گزار ہوں جس نے برتھ رجسٹریشن کی فیس ختم کی۔ بی آئی ایس پی کے حوالے سے یہ تاثر غلط ہے کہ عوام کو بھکاری بنایا جارہا ہے جبکہ بی آئی ایس پی غریب گھرانوں کے مالی اخراجات اور آمدن کے درمیان خلا کو پر کرنے کیلئے مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ہم جلد ہی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ایک سکل ٹریننگ کا پروگرام بھی متعارف کروارہے ہیں۔
دنیا بھر میں سکلڈ لیبر کی ڈیمانڈ ہے، ہم ہنر کی تعلیم کو فروغ دیں گے تو ان گھرانوں کے معاشی حالات تبدیل ہوں گے۔ ہم نے غریب کا ہاتھ پکڑ کر انہیں غربت کے دلدل سے باہر نکالنا ہے۔ ہم اپنے مستحقین کو سیاحت کے شعبہ میں مواقع فراہم کرنا چاہتے ہیں اور اس کیلئے ہمیں آپ کی تجاویز درکار ہوں گی۔ بعد ازاں، چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے ایبٹ آباد میں بی آئی ایس پی کے عملے سے ملاقات بھی کی۔ ملاقات کے دوران انہوں نے عملے کو درپیش چیلنجز سنے اور مسائل کے حل کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے بی آئی ایس پی کی مستحق خواتین سے بات چیت کی اور ان کے مسائل سنے۔ انہوں نے بی آئی ایس پی کے عملے کو ہدایت کی کہ وہ مستحقین کے مسائل فوری طور پر حل کریں۔