را ملہ (صباح نیوز)فلسطین کو عالمی ادارہ محنت (آئی ایل او)میں مبصر ریاست کا درجہ مل گیا ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آئی ایل او کے گورننگ بورڈ ،عرب ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کے صدر شاہر سعد سمیت عرب اور بین الاقوامی یونینز کے نمائندوں کی شرکت کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔
اجلاس میں فلسطین کی تنظیم میں حیثیت کو قومی آزادی تحریک سے مبصر ریاست میں تبدیل کرنے کا فیصلہ منظور کیا گیا۔شاہر سعد نے بتایا کہ یہ فیصلہ حتمی طور پر جون 2025 میں ہونے والی بین الاقوامی لیبر کانفرنس میں منظور کیا جائے گا۔انہوں نے اشارہ کیا کہ یہ فیصلہ فلسطین کو آئی ایل او کے تمام تنظیمی ڈھانچے میں مکمل شرکت کا حق دیتا ہے اور شریک رکنیت میں جانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فلسطین پہلی بار 2025 میں حکومت، مزدوروں اور آجروں پر مشتمل ایک سہ فریقی سرکاری وفد کے ساتھ کانفرنس میں شرکت کرے گا۔انٹرنیشنل ٹریڈ یونین کنفیڈریشن (آئی ٹی یو سی) کے جنرل سیکرٹری لک ٹرائینگل نے کہا کہ عالمی ادارہ محنت کی جانب سے تسلیم کیا جانا فلسطینی عوام کے لیے امید اور ان کے ساتھ یکجہتی کی علامت ہے جو انسانی و مزدور حقوق کے معاملے میں بہت بڑی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
ٹرائینگل نے زور دیا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا پائیدار امن کے لیے ضروری ہے۔عرب ٹریڈ یونین کنفیڈریشن کی جنرل سیکرٹری ہند بن عمار نے کہا کہ عرب اور بین الاقوامی یونین کنفیڈریشنز فلسطین کی آواز کو بلند کرنے میں کامیاب رہی ہیں اور ان کا مقصد فلسطین کو آئی ایل او گورننگ بورڈ میں مکمل رکنیت تک لے جانا ہے۔