دوحہ(صباح نیوز)سینیٹ میں مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی پارٹی لیڈر اور سینٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چئیرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ غزہ میں معصوم شہریوں کے قتلِ عام اور اسرائیل کی جارحانہ کاروائیوں نے خطے کے امن کو شدید خطرے میں ڈال دیا ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ اسرائیل کو اس قتلِ عام کا ذمہ دار ٹھہرانے اور اقوام متحدہ اور اسلامی کانفرنس جیسے اداروں کے ذریعے اس خونزیزی کو روکے۔ ان خیالات کا اظہار سینٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے چئیرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے دوحہ (قطر) میں منعقد ایشین پارلیمنٹری اسمبلی (اے۔پی۔اے )کے بجٹ اور پلاننگ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے لبنان اورایران پر، اسرائیلی جارحانہ حملوں اور اشتعال انگیز کاروائیوں کی بھی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ایشین پارلیمانی اسمبلی کو اس سلسلے میں موثر کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ پائیدار امن کے بغیر ایشیامیں ترقی وخوش حالی کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔
اے۔پی۔اے کے بجٹ معاملات کا حوالہ دیتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ گزشتہ دس سالوں سے اس مسئلے کو حل نہیں کیاجاسکا۔ وقت آ گیا ہے کہ اس پر سنجیدگی سے غور کیاجائے اور اس نوع کی دوسری تنظیموں کی طرح اسے موثر اور متحرک بنانے کے لئے اس کے مالی معاملات حل کئے جائیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ اے۔پی۔اے کے تمام ارکان کی طرف سے یکساں شرح کی مالی اعانت کے ساتھ ساتھ ہمیں مختلف ممالک کے جغرافیائی رقبے، آبادی اور جی۔ڈی۔پی کو بھی ضرور مدنظر رکھنا چاہیے۔
عرفان صدیقی نے زور دیا کہ ایشین پارلیمنٹری اسمبلی کے ارکان کو باہمی تعاون کا دائرہ بڑھانے کے امکانات تلاش کرنے چاہیں۔ ایشین پارلیمنٹری اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں پاکستان، قطر، فلسطین، سعودی عرب، ایران، عراق، یونان، چین، بحرین، آذربائیجان، ازبکستان سمیت متعدد دیگر ممالک شریک ہیں۔ یہ اجلاس دو دِن جاری رہے گا۔