نئی دہلی(صباح نیوز)نئی دہلی کی ایک عدالت نے11 سال پرانے مقدمے میں کشمیری حریت پسند تنظیم حزب المجاہدین کے آٹھ ارکان کے خلاف جعلی الزامات پر گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں ۔
ایڈیشنل سیشن جج پروین سنگھ نے بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے پیش کردہ ایک درخواست پر غلام نبی خان، عمر فاروق شیرا، منظور احمد ڈار، ظفر حسین بٹ، نذیر احمد ڈار، عبدالمجید صوفی، مبارک شاہ اور محمد یوسف کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کئے۔
عدالت اس معاملے کی مزید سماعت 30 مارچ کو کرے گی۔ فاروق شیرا، منظور احمد ڈار، ظفر حسین بھٹ، نذیر احمد ڈار، عبدالمجید صوفی، مبارک شاہ ،غلام نبی خان اور محمد یوسف کے خلاف بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے 2011 میں مقدمہ درج کیا تھا۔2013 میں ہی اشتہاری مجرم قرار دیا گیا تھا۔ ان افراد پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے ۔
بھارتی اخبار کے مطابق اس مقدمے میں ایک کشمیری مظفر احمد ڈار قید میں ہیں۔کے پی آئی کے مطابق بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی )کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نتیش راناکی طرف سے دائر کی گئی درخواست میں عدالت کو بتایا گیا کہ یہ افراد کشمیر میں حریت پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین ہیں